جنرل ہسپتال میں 3بچوں کی ماں کا 14گھنٹے طویل آپریشن کر کے دماغ سے رسولی نکا ل دی گئی

پیچیدہ سرجری نیورو سرجن پروفیسر خالد محمود نے کی ،کامیاب آپریشن پر دعائیں اور آنکھیں پر نم ہیں ‘شوہر کے تاثرات ملک میں ایسی سہولت کسی نعمت سے کم نہیں اب وہ اپنے بچوں کی مناسب دیکھ بھال اور مجازی خدا کی بھرپور خدمت کر سکے گی‘کشور فہیم کی گفتگو

اتوار 3 جون 2018 17:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2018ء) لاہور جنرل ہسپتال میں دماغ میں سانس کے عمل کو کنٹرول کرنے والے حصے کے قریب کا 14گھنٹے طویل آپریشن کر کے خاتون کی رسولی نکال دی گئی ،راولپنڈی کی رہائشی 28سالہ کشور فہیم کو دماغ کی رسولی کا مرض لاحق تھا جسے معروف نیورو سرجن اور پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز یونٹ 2کے انچارج پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے اپنے ٹیم ممبران ڈاکٹر محمد اکمل اور ڈاکٹر محمد حسن رضا کے ہمراہ کامیابی سے مکمل کیا ،اُن کا کہنا تھا کہ دماغ کے اس آپریشن کوPetroclival Meningiomaکہتے ہیں جو پیچیدگی میں اپنی نوعیت آپ کا آپریشن ہے -مریض کے لواحقین نے بتایا کہ وہ علاج کیلئے ملک کے متعدد ہسپتالوں میں زیر علاج رہے ،ڈاکٹروں نے ادویات دینے کے علاوہ آپریشن کا مشورہ دیا لیکن سرجری کی حامی نہیں بھری جس کے باعث مرض شدت اختیار کرتا گیا جس کی بنا پر کشور کی ازدواجی زندگی بھی متاثر ہونا شروع ہو گئی ،اُس کے شوہر فہیم کے مطابق وہ ہر ہسپتال سے مایوس کو اپنی بیوی کو لاہور جنرل ہسپتال لے کر آیا جہاں پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے طبی معائنے اور ضروری ٹیسٹوں کے بعد کشورکو داخل کر لیا اور بالاخر ڈاکٹروں کی محنت رنگ لے آئی اور مریضہ کافی عرصہ سے اس مشکل ترین بیماری میں مبتلا تھی اسے نجات مل گئی ، طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ ایسے کیسز بہت کم ہوتے ہیں اور جہاں یہ ٹیومر تھا وہ انتہائی حساس جگہ تصور کی جاتی ہے اس کامیابی پر کشور کے شوہر کا کہنا تھا کہ ان کے دل سے دعائیں نکل رہی ہیں اور آنکھیں خوشی سے نم ہیں کیونکہ اس بیماری اور آپریشن کے نہ ہونے کے باعث کشور مایوسی کے قریب تھی کیونکہ بیرون ملک اسی علاج کیلئے ایک کروڑ روپے درکار تھے جو ان کیلئے کسی طور بھی ممکن نہ تھے ،مریضہ کا کہنا تھا کہ ملک میں ایسی سہولت کسی نعمت سے کم نہیں اب وہ اپنے بچوں کی مناسب دیکھ بھال اور مجازی خدا کی بھرپور خدمت کر سکے گی ،پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے اس کامیابی پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے مریضہ اور اس کے لواحقین کو مبارکبا د بھی دی ۔