نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے چاروں پیداواری یونٹ آئندہ ماہ جولائی تک مکمل ہو جائیں گے، پراجیکٹ سے اب تک قومی نظام کو 9 کروڑ یونٹ بجلی مہیا کی جاچکی ہے، واپڈا ایک سال کے دوران مہمند ڈیم اور دیا مر بھاشا ڈیم پر تعمیراتی کام شروع کردے گا،ترجمان

اتوار 3 جون 2018 17:40

لاہور۔3 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جون2018ء) 969میگا واٹ پیداواری صلاحیت کے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے چاروں پیداواری یونٹ آئندہ ماہ جولائی تک مکمل ہو جائیں گے،پراجیکٹ سے اب تک قومی نظام کو 9 کروڑ یونٹ بجلی مہیا کی جاچکی ہے، واپڈا ایک سال کے دوران مہمند ڈیم اور دیا مر بھاشا ڈیم پر تعمیراتی کام شروع کردے گا، واپڈا ترجمان نے ’’اے پی پی‘‘ کو بتایا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے چار پیداواری یونٹس میں سے ہر یونٹ کی پیداواری صلاحیت 242 اعشاریہ 25 میگاواٹ ہے، نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ نوسیری کے مقام پر 60 میٹر بلند اور 160 میٹر طویل کمپوزٹ ڈیم تعمیر کیا گیا ہے، ڈیم سے 52 کلو میٹرطویل سرنگوں پر مشتمل واٹر وے سسٹم کے ذریعے دریائے نیلم کے پانی کو بجلی پیدا کرنے کے لئے چھتر کلاس کے مقام پر تعمیر کئے گئے زیر زمین پاور ہائوس تک منتقل کیا جاتا ہے، پاور ہائوس میں پیدا ہونے والی بجلی کو نیشنل گرڈ میں شامل کرنے کے لئے 525کلو وولٹ صلاحیت کا سوئچ یارڈ اور ٹرانسمیشن لائن بھی تعمیر کی گئی ہے ، نیلم جہلم سے نیشنل گرڈ کو ہر سال اوسطاً 5 ارب یونٹ سستی بجلی فراہم کی جائے گی ، منصوبے سے سالانہ 55 ارب روپے کے فوائد حاصل ہوں گے ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے بتایا کہ 2016 ء اور 2017 ء کے دوران واپڈا کو مختلف منصوبوں کی فناسنگ کے لئے بھر پور کامیابی حاصل ہوئی ، اِس دوران واپڈا نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تکمیل کے لئے مقامی بنکوں کے کنسورشیم سے 100 ارب روپے کی فنانسنگ کا بندوبست کیا ، اِسی طرح داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کی تعمیر کے لئے بھی مقامی بنکوں پر مشتمل ایک دوسرے کنسورشیم سے 144 ارب کا انتظام کیا ، داسو ہائیڈرو پاور پریاجیکٹ ہی کی تعمیر کے لئے واپڈا نے انٹر نیشنل فنانسنگ مارکیٹ سے 350 ملین ڈالر بھی اپنی مستحکم مالی حیثیت کی بناپر حاصل کئے ۔

اُنہوں نے بتایا کہ واپڈا نے اپنے منصوبوں کی فنانسنگ کے لئے جو نئی حکمت ِ عملی اختیار کی ہے ، اُس کی بدولت پاکستان میں پانی اور پن بجلی کے وسائل کی ترقی کے حوالے سے بہت اچھے نتائج سامنے آئے ہیں ۔