پنگریو شہر اور گردونواح کے علاقوں میں پینے اور زرعی پانی کی ایک ماہ سے بندش

اکرم ڈویزن میں پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف شہری اور کاشت کارتنظیموں کی کال پر پنگریو شہر میں شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی

اتوار 3 جون 2018 18:20

پنگریو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2018ء) پنگریو شہر اور گردونواح کے علاقوں میں پینے اور زرعی پانی کی ایک ماہ سے بندش، اکرم ڈویزن میں پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف شہری اور کاشت کارتنظیموں کی کال پر پنگریو شہر میں شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی۔ اس موقع پر تمام کاروباری اور تجارتی مراکز بند رہے۔ کاشت کاروں اور شہریوں نے شادی اسمال واہ پل سے لے کرپریس کلب تک احتجاجی رہلی نکالی جس میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

احتجاجی مظاہرین نے پریس کلب کے سامنے دھرنا دے کر پنگریو جھڈو اور پنگریو ٹنڈوباگو روڈ بلاک کر دیے۔ دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے محمد سلیم سموں،پیر عابد علی شاہ راشدی، رضا احمد کھوسو ،پیر معشوق علی شاہ، مخدوم علی اکبر ،شاہ جہاں ملاح،محمد رمضان بھوئنریواوروفا اعجازاحمد میمن نے کہا کہ محکمہ آبپاشی اور سیڈا حکام کی جانب سے اکرم ڈویزن میں جاری پانی کی وارہ بندی شیڈول میں بڑے پیمانے پرہیر پھیر کی جا رہی ہے اور شادی سب ڈویزن کو اس کی باری کے باوجود پانی فراہم نہیں کیا جا رہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیڈا کی جانب سے جاری کیے جانے والے شیڈول کے مطابق پانی کی وارہ بندی کے ایک ماہ بعد 2جون کوشادی سب ڈویزن کی نہروں میں پانی فراہم کیا جانا تھا مگراس شیڈول میں ایک بار پھر ردوبدل کر دیا گیا اور شادی سب ڈویزن میں دوجون کو پانی فراہم کرنے کے بجائے مزید 8روز کے لیے پانی کی فراہمی میں تاخیر کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شادی سب ڈویزن کی نہر شادی اسمال واہ میں ایک ماہ سے پانی کی عدم فراہمی کے باعث پنگریو شہر اور گردونواح کے سیکڑوں چھوٹے بڑے دیہاتوں اور قصبوں میں پینے کے پانی کا سنگین بحران پیدا ہو چکا ہے۔

پنگریو شہر کی 50ہزار آبادی بھاری نرخوں پر پانی خریدنے پر مجبور ہے۔ ماہ رمضان میں پینے کے پانی کی بندش کے باعث عوام کو شدید مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مساجد میں وضو کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے اور نہ ہی میتوں کو غسل دینے کے لیے پانی مل رہا ہے۔ ہر طرف العطش العطش کی صدائیں بلند ہو رہی ہیں مگر محکمہ آبپاشی اور سیڈا کے حکام اندھے گونگے اور بحرے ہو گئے ہیں اور انہیں یہ صدائیں سنائی نہیں دے رہیں۔

انہوں نے کہا کہ وارہ بندی پروگرام میں بڑے پیمانے پر کی جانے والی بے ضابطگیوں کے باعث شادی سب ڈویزن کے ساتھ زبردست ناانصافی کی جارہی ہے۔ شادی سب ڈویزن میں پانی کی بندی کے دوران اکرم ڈویزن کی دیگر سب ڈویزنوں میں دو دوبار پانی فراہم کیا جا چکا ہے مگر شادی سب ڈویزن کو اس دوران ایک بار بھی پانی فراہم نہیں کیا گیا۔مقررین نے کہا کہ شادی اسمال واہ میں پانی کی طویل بندش کے باعث علاقے کی زراعت مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے اورکاشت کاروں کی فصلیں سوکھ چکی ہیں۔

پانی کی قلت کے باعث کاشت کارپہلے ہی دو سیزنوں میں فصلوں کی بوائی سے محروم ہو چکے ہیں اور اس سیزن میں بھی فصلیں نہ ہونے کے برابر کاشت کی گئی ہیں۔ مقررین نے کہا کہ پانی کی موجودہ قلت انتظامی غفلت اور بے قاعدگیوں کا نتیجہ ہے جس سے نہ صرف کاشت کار بلکہ شہری بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ شادی اسمال واہ میں پانی کی مسلسل شدید مصنوئی قلت کا نوٹس لیا جائے اور فوری طور پر اس نہر میں پانی کی فراہمی شروع کی جائے بصورت دیگر آبپاشی اورسیڈا حکام کا گھیرا کیا جائے گا۔

دھرنے میں شریک مظاہرین مسلسل نعرے بازی کرتے رہے جبکہ احتجاج کے باعث روڈ کے دونوں اطراف گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔دریں اثنا شادی سب ڈویزن کو پانی کی تقسیم میں بڑے پیمانے پر نظر انداز کیے جانے اور روٹیشن پروگرام میں کی جانے والی بے قاعدگیوں کے خلاف نواحی شہر کھوسکی میں بھی شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی اور ٹنڈوباگو میں احتجاجی دھرنا دیا گیا ۔