اسلام آباد اور لاہور کی سیاسی جماعتوں کو بلوچستان کے مسائل سے عملا کوئی سروکار نہیں،سعید احمد ہاشمی

ان جماعتوں کے آمرانہ رویوں نے بلوچستان کی حقیقی لیڈر شپ کو قومی فیصلہ سازی میں نظر انداز کرکے سیاسی احساس محرومیوں میں دھکیلا، بانی بلوچستان عوامی پارٹی

اتوار 3 جون 2018 19:20

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جون2018ء) بلوچستان عوامی پارٹی کے بانی سعید احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ اسلام آباد اور لاہور کی سیاسی جماعتوں کو بلوچستان کے مسائل سے عملا کوئی سروکار نہیں اور نہ ہی صوبے کے حقیقی قرب و دکھ کے ازالے کے لیے کبھی سنجیدہ اقدامات اٹھائے گئے ان جماعتوں کے آمرانہ رویوں نے بلوچستان کی حقیقی لیڈر شپ کو قومی فیصلہ سازی میں نظر انداز کرکے سیاسی احساس محرومیوں میں دھکیلا عرصہ دراز تک ان جماعتوں کے بہکاوئے میں آکر ان کے طرز عمل کی سیاست میں شریک ہم سب اپنے صوبے کی عوام کے مجرم ہیں وقت آگیا ہے ماضی کی سیاسی غلطیوں کا مداوا کرتے ہوئے درست سمت میں خود مختار سیاسی کردار ادا کرتے ہوئے بلوچستان اور یہاں کے عوام کے لئے بے لوث کام کیا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلی قمبرانی میں میر ظفر خان قمبرانی کی جانب سے افطار پروگرام میں مختلف قبائلی افراد اور نوجوانوں کی بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت اور بی اے پی کلی قمبرانی یونٹ کی افتتاحی سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بابل جان رند نے اپنے ساتھیوں سمیت بی این پی مینگل جبکہ ملک شمشاد نے ساتھیوں سمیت پاکستان پیپلز پارٹی سے مستعفی ہو کر بی اے پی میں شمولیت کا اعلان کیا انہوں نیکہا کہ مختلف حکومتوں اور سیاسی جماعتوں میں عرصہ تک وقت گزارنے کے بعد دس پندرہ سال قبل اس نتیجے پر پہنچا کہ اسلام آباد اور لاہور کی سیاسی جماعتوں کی کوشش تو درکنار بلوچستان پر توجہ کی آرزو ہی نہیں اس کے لیے ضروری ہے کہ بلوچستان کی اپنی نمائندہ جماعت ہو آج اس دیرینہ خواب کو عملی شکل مل چکی ہے اور بلوچستان کے اپنے لوگوں کی خود مختار سیاسی جماعت موجود ہے انہوں نے کہا کہ سیاسی عدم توجہی کے باعث ایک مخصوص طبقہ ہمارے نوجوانوں کو ورغلا کر لے گیا سیاسی شعور و تدبر کا تقاضہ ہے کہ نوجوان منفی سوچ و سرگرمیوں سے دور رہیں اور سیاسی عمل میں فعال کردار ادا کرتے ہوئے اجتماعی ترقی کی سوچ اپنائیں قوم پرستی کی بنیادوں پر نفرتوں کے خاتمے کے لیے ہم سب کو اپنا شعوری کردار ادا کرنا ہوگا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان عوامی پارٹی کے سیکرٹری جنرل منظور احمد کاکڑ نے کہا کہ وطن عزیز کی ستر سالہ تاریخ میں ہم نے بہت کچھ کھویا لیکن پایا کچھ نہیں ان ستر سالوں میں سیاستدان بیورو کریسی اور میڈیا اپنا صحیح کردار ادا کرتے تو بلوچستان کے لوگوں میں احساس محرومی نہ ہوتا بی اے پی ظالم کے خلاف اور مظلوم کے ساتھ کھڑی ہوگی رقبے کے لحاظ سے سب بڑا صوبہ محرومیوں کے حوالے سے بھی اتنی ہی محرومیوں کا شکار ہے سریاب کو پسماندہ رکھنے کی ذمہ دار وہی پارٹی ہے جنہوں نے دودھ و شہد کی نہریں بہانے کے دعوے کئے عوام اور اداروں کو آمنے سامنے کرنے کی سازشیں کی خود جا کر باہر بیٹھ گئے اور ہمیں دست و گریباں کردیا بلوچ پشتون ہزارہ سندھی اور تمام قبائل میں کوئی تفریق نہیں ہم سب ایک ہیں قوم پرستوں نے پیٹ پرستی کی جو ہوا سو ہوا اب صوبے کے عوام اور بلوچستان کے روشن مستقبل کے لیے ہم نے ایک ہونا ہے خاکی وردی کے خلاف نفرتوں پر مبنی نعروں کی مذمت کرتے ہیں ہمارے بچے ہمارے اساتذہ ہمارے پروفیسرز نے قربانیاں دی ہیں اسی وردی نے قربانیاں دے کر ہمارے آئندہ مستقبل کو محفوظ کیا اور ہمیں تحفظ دیا بلوچستان میں بحالی امن کا کریڈٹ اسی وردی کو جاتا ہے جس کی بدولت آج ہم قمبرانی جیسے علاقے میں کھڑے ہو کر اپنی سیاسی تقاریب کررہے ہیں منظور احمد کاکڑ نے کہا کہ نواز شریف کے دائیں بائیں پانچ سال تک بیٹھنے والے آج کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے میاں صاحب سے کوئی مفاد حاصل نہیں کیا ایسے حضرات سے ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ ایک ہی اپنے خاندان کے لییصوبے کی گورنر شپ وزارتیں اسٹینڈنگ کمیٹوں کی چئیرمین شپ خصوصی فنڈز کا حصول ذاتی مفادات نہیں تو اور کیا ہے قول و فعل کی دہری سیاست اب مزید نہیں چلنے والی ۔

(جاری ہے)

عوام قوم پرستی کے نام پر اس پیٹ پرستی کی سیاست سے بخوبی آگاہ ہوچکے ہیں اور ان کے بہکاوے میں آنے والے نہیں ہیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میر محمد اسماعیل لہڑی نے کہا کہ زئی اور خیلی کی بنیادوں پر سیاست کرنے والی پارٹیوں کا دور گزر چکا سیاست میں مداری اور جادوگیری کا کھیل ختم ہوگیا ہے انہوں نیکہا کہ سعید احمد ہاشمی ایک با اصول سیاست دان ہیں جنہوں نے بلوچستان عوامی پارٹی کی بنیاد رکھ کر صوبے کے عوام کو ایک خود مختار سیاسی پیلٹ فارم بنایا کافی عرصے سے ان کی خواہش تھی کہ اپنے لوگوں کو ان کا اپنا سیاسی فورم دیا جائے بی اے پی مظلوم طبقات کی نمائندہ جماعت ہے اور یہ تمام محرومیوں کا مداوا ثابت ہوگی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بی اے پی کے ایڈیشنل آرگنائزنگ سیکرٹری ملک خدا بخش لانگو نے کہا کہ بی اے پی کی تشکیل سے قبل ہماری قسمت کے فیصلے اسلام آباد لاہور یا کراچی سے ہوا کرتے تھے قومی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات تک ناممکن تھی لیکن الحمداللہ اب بلوچستان کے فیصلے بلوچستان میں ہی ہورہے ہیں بلوچستان سے تمام قبائل کے لوگ بی اے پی میں شمولیت اختیار کررہے ہیں ہم اپنے قائدین سے امید رکھتے ہیں کہ ماضی کے قطع نظر اب اپنے لوگوں کی صحیح نمائندگی کرنی ہے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بی اے پی کے سیکرٹری اطلاعات چوہدری شبیر احمد نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی صوبے کے عوام کے حقوق کی حقیقی نمائندہ جماعت ہے پارٹی کے بانی سعید احمد ہاشمی نے جس مثبت سوچ کو لے کر بلوچستان عوامی پارٹی کی بنیاد رکھی بلوچستان کے تمام طبقات اور قبائل میں اس کو بھر پور پذیرائی حاصل ہوئی ہے اور لوگ جوق در جوق بی اے پی میں شامل ہورہے ہیں جو اس جمہوری قافلے کی کامیابی کا اظہار ہے ۔

تقریب سے سردار علی محمد قلندرانی شاہ زمان غلزئی ساحر انور نے بھی خطاب کیا ۔