پاک بھارت ڈی ایم اوز ملاقات کے بعد بھی بھارت کی جانب سے سیز فائز کی خلاف وزری جاری

بھارتی افواج کی اکھنور سیکٹر پر فائرنگ کی ، پاک فوج کی بھرپور جوابی فائرنگ سے دشمن کی بندوقیں خاموش ہوگئیں پاکستان کی طرف سے سخت اظہار تشویش

اتوار 3 جون 2018 22:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جون2018ء) پاکستان اور بھارت کے مابین سرحد وں پر سیزفائر معاہدے پر عمل کرنے کیلئے دونوں ممالک کے مابین ڈی جی ایم اوز کی ملاقات کے ایک ہفتہ بعد ہی بھارتی افواج نے پھر سے کنٹرول لائن کی خلاف ورزی شروع کردی ہے گزشتہ روز (اتوار )کو بھارتی افواج نے علی الصبح پراکھنور سیکٹر پر فائرنگ کی ،جوابا پاکستانی افواج نے فائرنگ تو دشمن کی بندوقیں خاموش ہوگئی جبکہ پاکستان نے صورتحال پرسخت تشویش کا اظہا ر کیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق 29مئی کو پاکستان اور بھارت کے مابین 2003ء کو ہونے والے سرحدی معاہدے کی پاسداری کرنے کیلئے ملاقات کی گئی جس میں پاکستان کی جانب سے میجرجنرل ساحر شمشاد مرز ا نے وفد کی قیادت کی جبکہ بھارت کی جانب سے لیفٹینٹ جنرل انیل چوہان نے دونون ممالک کے مابین 15سالہ پرانے کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ کے معاہدے پر حقیقی معنوں میں عمل کرنے پر اتفاق کیا مگر اس معاہدے کے ایک ہفتے گزرنے کے بعد بھارتی افواج نے کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلااشتعال فائرنگ کی۔

(جاری ہے)

واضع رہے کہ رواں سال بھارتی افوا ج نے 1000سے زائد مرتبہ کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کی ، جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی اور ہلاک ہوئے ۔ بھارتی افواج کی سرحدی علاقوں پر بلااشتعال فائرنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ سینکڑوں پاک ، بھارت سرحد پر پاکستان نے متعدد دیہاتوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرچکا ہے۔ ڈی جی ایم اوز ملاقات کے دوران دونوں ممالک کی جانب سے کنٹرول لائن کی تشویش ناک صورتحال کے پیش نظر فائرنگ کے واقعات کو روکنے پر اتفا ق کیا گیا تھا۔ واضع رہے کہ ڈی جی ایم اوز کی ملاقات کا قدم پاکستان کی طرف سے اٹھا یا گیا تھا۔