بُوڑھے شخص کی جانب سے دو بچیوں کے ساتھ جنسی چھیڑ چھاڑ کا معاملہ عدالت میں

ملزم کے مطابق اُس نے بچی کو اپنی بیٹی کی طرح جان کر ماتھا چُوما تھا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 4 جون 2018 12:15

بُوڑھے شخص کی جانب سے دو بچیوں کے ساتھ جنسی چھیڑ چھاڑ کا معاملہ عدالت ..
دبئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 4 جُون 2018ء) بھارت سے تعلق رکھنے والے ایک 69 سالہ بوڑھے کو دوبئی کی عدالت میں جنسی چھیڑ چھاڑ کے مقدمے میں سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ملزم پر الزام ہے کہ اُس نے اپنی رہائشی بلڈنگ میں لفٹ کے قریب دو کم سن بہنوں جن کی عمریں بالترتیب آٹھ سال اور دس سال ہیں‘ کو جنسی چھیڑ چھاڑ کا نشانہ بنایا تھا۔متاثرہ لڑکیاں بھی مُلزم کی رہائشی بلڈنگ کے ایک فلیٹ میں رہائش پذیر ہیں اور اُن کا باپ بھی بھارتی شہری ہے۔

ملزم جو پیشے کے اعتبار سے ایک بزنس مین ہے‘ نے ابتداء میں عدالت میں الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ 22 اپریل 2018ء کو القُصیص میں پیش آیا تھا۔ متاثرہ بچیوں کے والد کے بیان کے مطابق اُس کی دس سال بیٹی واقعہ کے دِن بہت خوفزدہ دکھائی دے رہی تھی۔

(جاری ہے)

والد نے بتایا کہ ’’یہ تقریباً شام کے پونے چھے بجے کا وقت تھا جب میری بیٹی نے مجھے بتایا کہ جب وہ سکول سے دو بجے واپس آئی تو ایک بوڑھے آدمی نے اُسے پیچھے سے پکڑ کر اپنے ساتھ  لگا لیا اور پھر اُس کا چہرہ اپنی جانب کر کے اُس کے گال کو چُوما۔

بوڑھے شخص نے اُس کے جسم کو مختلف حصّوں کو بھی ہاتھ لگایا۔ بچی نے اُس سے دُور بھاگنے کی کوشش کی‘ لیکن اُس بوڑھے نے اُسے دوبارہ پکڑ کر ایک بار پھر چُوما۔‘‘ یہ بات جاننے کے بعد بچیوں کا والد بلڈنگ کی لابی میں گیا اور وہاں کے ریسپشنسٹ سے بات کی۔ جس نے بتایا کہ واقعہ کے وقت وہ وہاں موجود نہیں تھا تاہم اُس نے ایک کلوز سرکٹ کیمرہ کی ویڈیو دکھائی جس میں مذکورہ بوڑھا شخص وقوعہ کے وقت کے دوران اندر داخل ہو رہا تھا۔

ویڈیو دیکھتے ہی میری بیٹی نے اشارہ کر کے بتایا کہ یہ وہی شخص ہے جس نے اُسے جنسی چھیڑ چھاڑ کا نشانہ بنایا تھا۔ جب بلڈنگ کی انتظامیہ کی جانب سے بوڑھے آدمی سے اس کے اس شرمناک فعل کے بارے میں پوچھا گیا تو پہلے پہل اُس نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ بچی اُس کی بیٹی کی طرح ہے اُس نے تو محض اُس کے ماتھے کو چُوما تھا۔تاہم جب اُسے سیکیورٹی کیمرہ کی ویڈیو دکھائی گئی تو وہ معافی مانگنے لگا اور چُپ ہو گیا۔

تھوڑی دیر کے بعد بچی کے والد کی طرف سے بُلائی گئی پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے واقعے کی کیمرہ ریکارڈنگ بھی حاصل کر لی۔ ملزم نے تفتیشی افسران کے سامنے اس بات کا اعتراف کر لیا کہ اُس نے جب بچی کو لفٹ کے قریب اکیلا دیکھا تو اُسے زبردستی گلے لگایا‘ چُوما اور تقریباً 30 سیکنڈز تک اُس کے جسم کے مختلف اعضاء کو ہاتھ لگاتا رہا۔ ملزم کی جانب سے ایک اور اعتراف یہ بھی کیا گیا کہ اس واقعے سے ایک ماہ قبل اُس نے متاثرہ بچی کی آٹھ سالہ چھوٹی بہن کو بھی ایک موقع پر کئی بار چُوما تھا۔ عدالت کی جانب سے اس کیس پر فیصلہ 24 جُون 2018ء کو سُنایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :