سندھ میں پانی کی قلت شدت اختیارکرگئی

پانی کی قلت کے باعث ہزاروں ایکڑرقبہ پرکاشت کی گئی مختلف فصلیں سوکھ رہی ہیں۔کسان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 4 جون 2018 12:23

سندھ میں پانی کی قلت شدت اختیارکرگئی
 کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 جون۔2018ء) سندھ میں پانی کی قلت شدت اختیارکرگئی، دریائے سندھ میں گڈو بیراج،سکھربیراج اور کوٹری بیراج پر پانی کی قلت کے باعث نہروں میں صرف پینے کےلئے پانی چھوڑا جا رہاہے، زرعی پانی کی بندش سے کاشتکار سخت پریشان ہیں، فصلیں سوکھ رہی ہیں۔گڈو بیراج کنٹرول روم کے مطابق پانی کی آمد 45 ہزار 8 سو 44 جبکہ اخراج 32 ہزار 244 کیوسک ریکارڈ کیاگیا، گڈو بیراج سے بلوچستان کو 3 ہزار کیوسک کے بجائے ایک ہزار کیوسک پانی روزانہ اور ایک ہزار کیوسک صرف پینے کے لئے پانی فراہم کیا جارہا ہے جبکہ دیگر کینالوں سے بھی صرف پینے کے لئے پانی چھوڑا جارہا ہے۔

کوٹری بیراج کے مقام پر دریائے سندھ مویشیوں کی چراگاہ بنتا جارہا ہے، کوٹری بیراج کنٹرول روم کے مطابق اپ اسٹریم میں پانی کابہاﺅ 6 ہزار 60 کیوسک ہے جو کہ گزشتہ کئی سالوں کے مقابلہ میں انتہائی کم ہے،کوٹری بیراج سے نکلنے والی نہروں میں صرف پینے کے لئےپانی چھوڑا جا رہاہے، زراعت کے لئے پانی کی فراہمی بند ہے۔

(جاری ہے)

پانی کی بدترین قلت کےخلاف بدین کے مختلف علاقوں میں احتجاج کیاجارہا ہے ۔

نواب شاہ اور میرپورخاص میں بھی پانی کی صورتحال سنگین ہوگئی ہے،نہری پانی کی قلت کے باعث ہزاروں ایکڑرقبہ پرکاشت کی گئی مختلف فصلیں سوکھ رہی ہیں۔سکھرکے شہری دریائے سندھ کے کنارے آباد ہونے کے باوجود بھی پانی کی بوند بوند کوترس رہے ہیں۔گڈو بیراج کنٹرول روم کے مطابق پانی کی آمد 45 ہزار 8 سو 44 جبکہ اخراج 32 ہزار 244 کیوسک ریکارڈ کیاگیا، گڈو بیراج سے بلوچستان کو 3 ہزار کیوسک کے بجائے ایک ہزار کیوسک پانی روزانہ اور ایک ہزار کیوسک صرف پینے کے لئے پانی فراہم کیا جارہا ہے جبکہ دیگر کینالوں سے بھی صرف پینے کے لئے پانی چھوڑا جارہا ہے۔

کوٹری بیراج کے مقام پر دریائے سندھ مویشیوں کی چراگاہ بنتا جارہا ہے، کوٹری بیراج کنٹرول روم کے مطابق اپ اسٹریم میں پانی کابہاﺅ 6 ہزار 60 کیوسک ہے جو کہ گزشتہ کئی سالوں کے مقابلہ میں انتہائی کم ہے،کوٹری بیراج سے نکلنے والی نہروں میں صرف پینے کے لئےپانی چھوڑا جا رہاہے، زراعت کے لئے پانی کی فراہمی بند ہے۔