سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف آپریشن جاری،12لاکھ گرفتاریاں

2لاکھ 11 ہزار 702 تارکین سے تحقیقات مکمل ،دو لاکھ سفری دستاویزات نہ ہونے پرابھی تک سفر نہیں کرسکے ،وزارت داخلہ

پیر 4 جون 2018 14:00

جدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جون2018ء) سعودی وزارت داخلہ نے کہاہے کہ غیر قانونی تارکین کے خلاف مملکت کی سطح پر جاری مہم کے دوران اب تک 11 لاکھ 92 ہزار 498 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے ۔ گرفتار شدگان میں 54 فیصد یمنی ، 43 فیصدایتھوپی جبکہ 3 فیصدمختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے غیر ملکی شامل ہیں ۔عرب ٹی وی کے مطابق وزارت کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غیر قانونی تارکین کے خلاف مہم مختلف مراحل پر مشتمل ہے جن میں اقامہ قوانین کی خلاف ورزی پر 8 لاکھ 83 ہزار 398 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ قانون محنت کی خلاف ورزی پر 2لاکھ 11 ہزار 588 جبکہ سرحد ی خلاف ورزیوں پر گرفتار شدگان کی تعداد 97ہزار 512 رہی ۔

سرحدی محافظوں نے 781 افراد کو غیر قانونی طور پر سعودی عرب کی سرحد عبور کرکے بیرون ملک جانے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا ۔

(جاری ہے)

غیر قانونی تارکین کو روزگار اور انہیں قیام و طعام کی سہولت فراہم کرنے والے بھی قانون شکنی کے زمرے میں آتے ہیں ۔ غیر قانونی تارکین کو مذکورہ سہولتیں فراہم کرنے پر 2110 افراد کو بھی گرفتار کیا گیا جن میں 396 مقامی شہری تھے جن کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جارہی ہے ۔

وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کرنے کے بعد انہیں ڈیپورٹیشن سینٹر لایا جاتا ہے جہاں انکے بارے میں مکمل معلومات حاصل کرکے انہیں ملک بدر کیاجاتا ہے ۔ اب تک 3 لاکھ 13 ہزار 491 افراد کو ملک بدر کیاجاچکا ہے ۔ 2لاکھ 11 ہزار 702 تارکین سے تحقیقات مکمل کی جاچکی ہیں وہ اپنے ملک روانگی کیلئے سیٹوں کی کنفرمیشن کے انتظار میں ہیں جبکہ ایک لاکھ 70 ہزار757 افراد سفری دستاویزات نہ ہونے کے سبب اب تک سفر نہ کرسکے ۔

ان تارکین کے ملک کے سفارتخانے کی جانب سے سفری دستاویزات جاری ہونے کے بعد ان کا خروج نہائی لگایا جائے گا جس کے بعد وہ اپنے ملک روانہ ہو سکیں گے ۔ ذرائع کا کہناتھا کہ اقامہ اور قانون محنت کی خلا ف ورزیاں ثابت ہونے پر 2 لاکھ 13 ہزار 715 افراد کے خلاف فوری طور پرسزا کے احکام جاری کئے گئے جن میں جرمانے اورقید کی سزا شامل ہے ۔