صاف پانی کمپنی سکینڈل ،شہباز شریف طلبی کے باوجود نیب میں پیش نہ ہوئے ،نمائندے کے ذریعے سوالات کے جوابات جمع کروا دیئے

امیر افضل نامی نمائندے نے نیب لاہور میں پیش ہو کر تفتیشی ٹیم کو وزیر علیٰ شہباز شریف کی مصروفیات سے متعلق آگاہ کیا ‘میڈیا رپورٹس

پیر 4 جون 2018 16:40

․لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جون2018ء) صاف پانی کمپنی سکینڈل میں وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف طلبی کے باوجود قومی احتساب بیورو (نیب )میں پیش نہ ہوئے تاہم انہوں نے اپنے نمائندے کے ذریعے سوالات کے جوابات جمع کروا دیئے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب لاہور کی جانب سے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کو 4جون کو طلب کیا گیا تھا ۔نیب کی جانب سے صاف پانی کمپنی سکینڈل میں 17نکات پر مشتمل نوٹس وزیر اعلی پنجاب کو بھجوایا گیا تھا جس میں ان پر مبینہ طورپر لگنے والے الزامات کی تفصیلات درج تھیں۔

لیٹر کے مطابق شہباز شریف سے کہا گیا ہے کہ آپ کے پاس کوئی اختیار نہیں تھا کہ صاف پانی کی فراہمی کے مستقل حل کے بغیر صاف پانی کمپنی قائم کرتے جبکہ پنجاب ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کی شکل میں آپ کے پاس تجربہ کار میکنزم موجود تھا۔

(جاری ہے)

آپ نے کسی بھی سفارشات اور پراجیکٹ اسٹڈی کے بغیر صاف پانی کمپنی قائم کرنے کا حکم دیا جبکہ صاف پانی کی فراہمی کے دیگر امکانات اور آپشن کو نظر انداز کیا گیا۔

لیٹر میں کہا گیا تھا کہ آپ نے کسی ٹینڈر اور شفافیت کے بغیر کنسلٹنٹ کو بھرتی کرنے کا حکم دیا۔ لیٹر میں یہ بھی الزام لگایا گیا کہ آپ نے صاف پانی فراہمی کے منصوبے پر لوکل گورنمنٹ کے ذریعے عمل درآمد کرنے کے بجائے کے ایس بی کمپنی کو کنٹریکٹ دیا جبکہ ساتھ ہی لوکل گورنمنٹ کو بھی منصوبے کیلئے ہدایات دیں مگر جو ایک کنٹریکٹ منظور کیا گیا صاف پانی کمپنی میں وہ کے ایس بی کو دیا گیا۔

لیٹر میں وزیر اعلی پنجاب پر کمپنی کے انٹرنل معاملات میں مداخلت کابھی الزام لگایا گیا ہے اور لکھا گیا ہے کہ انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے حکم جاری کیا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز وزیر اعلی کی اجازت کے بغیر کوئی کنٹریکٹ منظور نہیں کریں گے جبکہ کمپنی کا میمورنڈم اور شق آپ کو ایسا کوئی اختیار نہیں دیتی۔وزیر اعلیٰ شہباز شریف طلبی کے باوجود گزشتہ روز نیب میں پیش نہ ہوئے تاہم انکے امیر افضل نیب لاہور میں پیش ہوئے اور تفتیشی ٹیم کو شہباز شریف کی مصروفیات سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے فراہم کیے گئے سوالات کے جوابات جمع کروا دیئے ۔

نیب لاہور کی جانب سے اس حوالے سے آئندہ کے لائحہ عمل پر روشنی ڈالی جا رہی ہے اور عنقریب اس حوالے سے فیصلہ کرلیا جائیگا۔واضح رہے کہ اس سے قبل شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز، داماد عمران علی، سابق وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا اور سابق رکن پنجاب اسمبلی وحید گل بھی نیب پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرا چکے ہیں۔