صوبوں کو منتقل ہونیوالی وزارتوں کے ملازمین کو بیشمار مسائل کا سامنا ہے ،کی فنکشنل کمیٹی اختیارات منتقلی

وزارت تعلیم ، پیٹرولیم ، خوراک وزراعت اور صحت میں بے شمار مسائل سامنے آئے تھے،رکن کمیٹی سعدیہ عباسی

پیر 4 جون 2018 19:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 جون2018ء) ایوان بالا کی فنکشنل کمیٹی برائے اختیارات کی منتقلی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر مولابخش چانڈیو کی زیرصدرات پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔فنکشنل کمیٹی کے اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل اختیار کرنے اور صوبوں کو اختیارات کی منتقلی کے عمل کو جلد سے جلدمکمل کرانے کے حوالے سے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی کے اجلاس میں بنیادی اصول طے کیے جائیں گے تاکہ صوبوں کو زیادہ سے زیاد ہ بااختیار بنانے کے حوالے سے کی گئی اٹھارویں ترمیم پر مکمل عمل درآمدکو یقینی بنایا جاسکے۔ سابق چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی نے کہا کہ سابق کمیٹی کے گزشتہ تین سالوں کے دوران کی کارکردگی رپورٹ کا جائزہ لیا جائے اور سابق چیئرمین کمیٹی سے اٹھارویں ترمیم پر عمل درآمد کے حوالے سے اراکین کوکمیٹی تفصیلی بریفنگ دی جائے اور اس کے بعد آگے کا لائحہ عمل طے کیا جائے۔

(جاری ہے)

رکن کمیٹی ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا کہ کمیٹی کے قیام و اغراض کے مقاصد کیا تھے اور اس کمیٹی کی رپورٹ اور متعلقہ وزارت سے بریفنگ حاصل کرکے آئندہ کی حکمت عملی اختیار کی جائے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وہ وزارتیں جو صوبوں کو منتقل ہوچکی ہیں ان کے ملازمین کو بیشمار مسائل کا سامنا ہے ۔ اس حوالے سے صوبوں سے آگاہی حاصل کی جائے۔ رکن کمیٹی سعدیہ عباسی نے کہا کہ وزارت تعلیم ، پیٹرولیم ، خوراک وزراعت اور صحت میں بے شمار مسائل سامنے آئے تھے۔

ماہرین نے صوبوں کو منتقلی اختیارات کے حوالے سے بہت کچھ لکھا بھی ہے اور اس کو مزید موثر بنانے کی گنجائش بھی موجود ہے۔ لوکل گورنمنٹ کے پاس نہ وسائل تھے اور نہ ہی اختیارات ۔ فنکشنل کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سابق چیئرمین سینٹ سینیٹر میاں رضاربانی ، لیفٹیننٹ جنرل(ر)صلاح الدین ترمذی، سعدیہ عباسی ، اور ڈاکٹر آصف کرمانی نے شرکت کی۔