30سال قبل افغانستان میں گرائے جانیوالے روسی طیارے کا پائلٹ زندہ نکلا

پیر 4 جون 2018 19:30

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 جون2018ء) 30 سال قبل افغانستان میں گرائے جانیوالے روسی طیارے کا پائلٹ زندہ نکلا،پائلٹ وطن واپسی کا خواہشمند ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک روسی پائلٹ جس کا طیارہ 3 دہائی قبل افغانستان میں سوویت مداخلت کے دوران گرا ٰلیاگیاتھا اور پائلٹ کو مردہ تصور کرلیا گیا تھا، وہ اب زندہ پایا گیاہے۔ اب وطن واپس آنا چاہتا ہے۔

یہ بات ایک روسی فوجی ویٹرنز نے بتائی۔ انہوں نے روسی خبررساں ایجنسی کو بتایا کہ پائلٹ زندہ ہے جو باعث حیرت ہے۔ اب وہ مدد کا طلب گار ہے۔ انہوں نے اس کا نام خفیہ رکھا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ طیارہ 1987 میں جنگ کے دوران گرایا گیا تھا۔ اس طرح اس پائلٹ کی عمر اب 60 سال سے زیادہ ہوگی۔ اس فوجی نے خیال ظاہر کیا کہ پائلٹ پاکستان میں ہوسکتا ہے جہاں جنگی قیدیوں کیلئے کیمپ موجود ہے۔

(جاری ہے)

خبررساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ 1979ء سے 1989ء تک اس جنگ کے دوران افغانستان میں 125 سوویت طیارے گرائے گئے تھے۔ جب 1989ء میں سوویت فوج واپس بلائی گئی تھی تو تقریباً 300 فوجی لاپتہ تھے جن میں سے 30 کا پتہ چلایا گیا تھا اور وہ وطن واپس آگئے تھے۔ ادھر ایک اور اخبار نے خبر دی ہے کہ 1987 میں ایک سوویت طیارہ گرایا گیا تھا جس کے پائلٹ کا نام سرگئی پینٹی لیوک تھا اور اس کا تعلق جنوبی روسی علاقے روستوف سے تھا۔ اس کا طیارہ باگرام ایئر فیلڈ سے اڑا تھا۔ پائلٹ کی والدہ اور بہن دونوں زندہ ہیں۔

متعلقہ عنوان :