ماہ صیام میں لوڈ شیڈنگ کا عذاب مسلط کر کے عوام کو ذہنی مریض بنا دیا گیا ، سردار حسین بابک

کم وولٹیج کے باعث برقی آلات جل ر ہے ہیں ،عوام کو مالی طور پر بھی نقصان پہنچایا جا رہا ہے طویل عرصہ سے ناکارہ بوسیدہ ٹرانسمیشن لائن کو نئے سرے سے بحال کرنے کی اشد ضرورت ہے طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باوجود عوام کو بھاری بھر کم بل بھجوائے جا رہے ہیں

پیر 4 جون 2018 22:42

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جون2018ء) عوامی نیشنل پاارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے کہا ہے کہ ماہ صیام کے بابرکت مہینے میں عوام پر لوڈ شیڈنگ کا عذاب مسلط کر کے انہیں ذہنی مریض بنا دیا گیا ہے ،اور دوسری جانب کم وولٹیج کے باعث برقی آلات جلنے سے عوام کو مالی طور پر بھی نقصان پہنچایا جا رہا ہے ، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ صوبے کی بوسیدہ ٹرانسمیشن لائن طویل عرصہ سے ناکارہ ہیں اور انہیں نئے سرے سے بحال کرنے کی اشد ضرورت ہے ، انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت آسمان سے باتیں کر رہی ہے ،طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باوجود عوام کو بھاری بھر کم بل بھجوائے جا رہے ہیں،انہوں نے اس امر پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا کہ بعض علاقوں میں میٹر ریڈنگ کا تصور نہیں اور بل بغیر ریڈنگ کے تھمائے جا رہے ہیںجو لوگوں کی دسترس سے باہر ہیں ، سردار حسین بابک نے کہا کہ جن علاقوں میں ٹرانسفارمر کی خرابی کا مسئلہ در پیش ہو وہاں علاقے کے لوگ چندہ اکٹھا کر کے اپنے ٹرانسفارمر ٹھیک کرا رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ محکمہ کے پاس ملازمین کی کمی سے مسائل میں اضافہ ہو چکا ہے لہٰذا فوری طور پر مؤثر اقدامات اور حکومت کو فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہئے تاکہ محکمہ بروقت ناکارہ ٹرانسفارمر کو ٹھیک کے قابل ہو سکے ۔

(جاری ہے)

حکومت نے صرف پنجاب میں ٹرانسمیشن لائن کی دوبارہ بحالی اور کم وولٹیج پر قابو پالیا ہے جبکہ ہمارے صوبے کو ان اہم معاملات پر نظر انداز کیا گیا ،انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پی ٹی آئی کی سابق حکومت نے اپنی عدم توجہی اور غیر ذذمہ داری نے صوبے کو مسائل کی نہ ختم ہونے والی دلدل میں دھکیل دیا ہے ، انہوں نے کہا کہ نگران حکومت سے درخواست کہ وہ صوبے میں کم وولٹیج اور ظالمانہ لوڈشیڈنگ کا سد باب کر کے محکمے کو پابند بنائے کہ وہ لوگوں کو ہر ممکن سہولیات پہنچانے کیلئے فوری اور مؤثر اقدامات اٹھائے، انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے مہینے میں لوگوں کو اس عذاب سے نجات دلانے کی ضرورت ہے۔