آکسفم پاکستان نے انڈس کنسورشیم کے اشتراک سے اسلام آباد میں پلاسٹک آلودگی کے خاتمے کے لئے مہم کاآغا ز کردیا

حکومت پلاسٹگ بیگز پر پابندی کے حوالے سے موثر قانون سازی کرے،ماحولیاتی کارکنوں کا خطاب

پیر 4 جون 2018 23:08

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جون2018ء) آکسفم پاکستان نے انڈس کنسورشیم کے اشتراک سے اسلام آباد میں پلاسٹک آلودگی کے خاتمے کے لئے مہم کاآغازکر دیا ہے اور حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پلاسٹگ بیگز پر پابندی کے حوالے سے موثر قانون سازی کرے ان خیالات کا اظہار ماحولیاتی کارکنوں نے ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر ’’پلاسٹک آلودگی کے خاتمے‘‘ کی مہم سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پرآکسفم، انڈس کنسورشیم اور یونیورسٹی کے طلبا و طالبات نے شہریوں میں بڑی تعداد میں ماحولیاتی آلودگی سے پاک کپڑے کے تھیلے (شاپنگ بیگ) بھی تقسیم کئے پاکستان میں آکسفم کے کنٹری ڈائریکٹر محمد قزلباش نے کہا کہ پلاسٹک کی اشیا بالخصوص پلاسٹک کے تھیلے اور شاپنگ بیگ ہمارے ارد گرد کے ماحول کے لئے انتہائی خطرنا ک صورتحال اختیار کر چکے ہیں جس کے خلاف بڑے پیمانے پر منظم اور فعال مہم چلانے کی ضرورت ہے یہی وجہ ہے کہ آکسفام نے ملک بھر میں پلاسٹک آلودگی کے خاتمے کے لئے مہم میں طلبا و طالبات اور تاجروں سمیت مختلف طبقات کو شامل کیا ہے تاکہ تاکہ پلاسٹک آلودگی کے خاتمے کے لئے عوام میں شعور پیدا کیا جا سکے انہوں نے کہا ہم ہرفرد، پالیسی سازی اور کاروبار سطح پر ماحولیاتی نظام سے پلاسٹک آلودگی کے خلاف برسرپیکار عالمی تحریک کو فروغ دینا چاہتے ہیں جس کے لئے طلبا و طالبات کے ذریعے اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور ملتان میں پلاسٹک کے شاپنگ بیگز کے خاتمے اور پودے لگانے کی مہم شروع کی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ پلاسٹک کے خاتمے کی مہم کے دوران یہ بات اجاگر کرنے کی ضرورت ہے کہ پلاسٹک کے تھیلوں کا استعمال ہماری شہری اور دیہی زندگی کے لئے کس حد تک خطرناک ہے کیونکہ پلاسٹک بیگ عمومی طور پر ہمارے جنرل سٹورزسمیت ہر طرح کی خریدو فروخت میں بکثرت استعمال ہوتے ہیں جنہیں استعمال کے بعد پھینک دیا جاتا ہے اور یہی پلاسٹک بیگ ابتدا میں ہماری سیوریج اور نکاسی کو بند کرنے کا ذریعے بنتے ہیں جو آگے چل کر سیلابوں کا موجب بنتے ہیں انڈس کنسورشیم کی پروگرام منیجر فضا قریشی نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں ۱ منٹ کے دوران 1ملین مشروبات کی پلاسٹک بوتلیں خریدی جاتی ہیں جبکہ دنیا بھر میں سالانہ 5 ٹریلین ڈسپوزایبل پلاسٹک تھیلے استعمال کئے جاتے ہیں مجموعی طور پر ہم پلاسٹک کے 50 فی صد کا استعمال کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ پلاسٹگ بیگ کے استعمال کے مضر اثرات سے ہمیں لوگوں کوآگاہ کرنا ہو گا پلاسٹک بیگ کے استعمال کے خاتمے کی اس مہم کی کامیابی کے لئے جہاں رضاکارانہ حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے وہیں پر پاکستان میں نہ صرف اس حوالے سی قانون سازی بلکہ قانون پر عملدرآمد کی بھی ضرورت ہے۔