گڈانی ساحلی علاقے سے ملحقہ شپ بریکنگ انڈسٹری سے پھیلنے والی ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے ایشیا کا آلودہ ترین کوسٹل ایریا بن گیا

منگل 5 جون 2018 00:01

حب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 جون2018ء) گڈانی سے ملحقہ بلوچستان کے ساحلی علاقے شپ بریکنگ انڈسٹری کے پلاٹ نمبر 60،86 ،45سے پھیلنے والی ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے ایشیا کا آلودہ ترین کوسٹل ایریا بن گیا ،لوگوں نے احتیاطی تدابیرکے تحت ساحل کا رخ کرنا چھوڑ دیا، محکمہ ماحولیات کے افسران کی نااہلی اور شپ بریکنگ کے صنعتی فضلے کو محفوظ مقامات پر منتقلی میں غفلت برتنے کی وجہ سے سمندری حیاتیات کی زندگی کو بھی خطرات لائق ہو گئے ہیں ، ماہی گیری کی صنعت سے وابستہ لوگوں کا روزگاراور انکے محفوظ مستقبل کے حوالے اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے گڈانی کے مکینوں میں شدید مایوسی پاء جاتی یے ،ادارہ تحفظ ماحولیات کے ریجنل آفس کی کارکردگی صفر ہو کر رہ گء ہے گڈانی کے ماہیگیروں کا کہنا ہے کہ حکومت بلوچستان نے غیر مشروط طورپرآئل ٹینکر کٹاء کی اجازت دیکر گڈانی کیمحنت کش عوام کا مستقبل دائو پر لگا دیا ہے شپ بریکنگ سے ہونے ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے 1968 میں سندھ حکومت نے شپ بریکنگ پر پابندی کی تھی تو بعض صنعتکاروں نے بلوچستان کی ساحلی بستی گڈانی کے عوام کی غربت اورپسماندگی کا فائدہ اٹھا کر ابتدا ء مرحلے میں سندھ اسٹیل کے نام سے مقامی لوگوں سے چند پلاٹوں پر انڈسٹری لگانے کی اجازت لی لیکن بعد میں توسیع کرتے ہوئے سندھ کی شپ بریکنگ انڈسٹری کو سوچے سمجھے منصوبیکے تحت گڈانی منتقل کیا گیا ،،مقامی لوگ آج بھی بیروزگاری اور غربت سے دوچار ہیں لسبیلہ میں قائم ڈی جی خان سیمنٹ فیکٹری نے گڈانی کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالتے ہوئے حب میں واقع پی ایچ ای کے تالاب سے بھی بڑی تالاب تعمیر کی ہے جسے جدید پمپنگ مشینری کے ذریعے روزانہ لاکھوں لیٹر پانی سپلاء کیا جاتا یے جبکہ گڈانی کے عوام پانی کی بوند بوند کو ترستے ہیں لیکن فریاد کون سنے حال ہی میں وڈیرہ عبدالحمید بلوچ نے گڈانی کی سولہ سو ایکڑ اراضی ریونیو ڈیپارٹمنٹ گڈانی کے کرپٹ افسر کی جانب سے ایک غیر مقامی شخص کو لیز کرنے کے خلاف کورٹ سے اور ا علی حکام سے رجوع کیا ہے گڈانی کے عوام کو اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے وڈیرہ عبدالحمید بلوچ کا ساتھ دینا چاہیے جوعوامی نمائندگی کا حق بہتر انداز میں ادا کررہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :