گورنر پنجاب رفیق رجوانہ اور سیشن جج کا چھری کے 23 واروں کا نشانہ بننے والی خدیجہ صدیقی پرمجرم سے صلح کرنے کا دباؤ
مجھے سیشن کورٹ میں کہا گیا کہ یہاں تو بڑے بڑے قتلوں کے کیسز میں صلح ہو جاتی ہے تو آپ کا کیس کیا چیز ہے، خدیجہ صدیقی
مقدس فاروق اعوان منگل 5 جون 2018 12:06
(جاری ہے)
تو میں نے کہا کہ یہ معمولی کیس آپ لوگوں کے لیے ہو گا ۔
میرے لیے یہ ہمارےمعاشرے کا ایک مسئلہ ہے۔جس کے خلاف میں کھڑی ہوئی ہوں۔اور جس طرح کا سلوک خواتین کے ساتھ عدالتوں میں ہوتا ہے میں اس کے خلاف بھی کھڑی ہوں اور کھڑی رہوں گی،اس کے علاوہ مجھے جج صاحب نے یہ بھی کہا کہ آپ وہ مقصد بھی بتائیں کہ آپ پر حملہ کیوں کیا گیا۔جج کا کہنا تھا کہ آپ نے مجرم کی بے عزتی کی ہو گی اس لیے انہوں نے آپ پر حملہ کیا ہو گا۔خدیجہ صدیقی کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے بھی مجھے صلح کرنے کے لیے کہا۔اور کہا کہ مجرم کو معاف کر دوں۔خدیجہ صدیقی کا کہنا ہے کہ اگر گورنر پنجاب مجھ پر صلح کرنے کے لیے دباؤ ڈال سکتے ہیں تو یقینا وہ جج پر بھی دباؤ ڈال رہے ہوں گے۔یاد رہے کہ 2 سال پہلے لاہور میں قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی پر اس کے ہم جماعت شاہ حسین نے حملہ کیا تھا۔ملزم نے خدیجہ کی چھوٹی بہن کے سامنے خنجروں سے حملہ کردیا تھا۔ مجرم نے خدیجہ پر خنجر کے 23 وار کیے جس سے خدیجہ شدید زخمی ہوئی تھی تا ہم اس حملے میں اس کی جان بچ گئی ۔جس کے بعد اس نے بڑے باپ کے بگڑے ہوئے بیٹے کے خلاف قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا اور اس کے خلاف کیس کر دیا جس کی سماعت لاہور کی مقامی عدالت میں ہوئی تھی ۔ اس سارے عرصے میں خدیجہ صیقی کو کافی مشکلات ،دباو اور ملزمان کی جانب سے دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن خدیجہ ڈٹی رہی اور آخرکار 29 جولائی 2017 کو خدیجہ صدیقی کو کامیابی ملی اور سوا سال بعد ملزم شاہ حسین اپنے انجام کو پہنچ گیا۔مقامی عدالت نے خدیجہ صدیقی کیس میں مجرم شاہ حسین کو سات سال قید کی سزا سنا دی۔ عدالت نے شاہ حسین کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خدیجہ نے میڈیا اور وکلا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کسی سے ذاتی دشمنی نہیں تھی، 23 خنجروں کا حساب لینا تھا جو مل گیا۔تاہم اس کے بعد ملزم نے اپنی سزا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر دی تھی جس پر فیصلہ سناتے ہوئے گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے مقامی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے اور ملزم کو باعزت بری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔کیس کی سماعت کے دوران ملزم کے وکیل کا موقف کا تھا کہ واقعے کی گواہیاں قانونی تقاضوں پر پورا نہیں اترتیں۔مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.