عوام پر معاشی بوجھ کے دباؤ کو تسلیم کرتاہوں،اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ

اردن کی نوجوان نسل نے احتجاج کا مہذبانہ انداز اختیار کیا، مجھے اس پر فخر ہے،وزیراعظم کی برطرفی کے بعد گفتگو

منگل 5 جون 2018 12:27

عمان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2018ء) اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے عوام کے مسلسل احتجاج اور اس کے نتیجے میں وزیراعظم کی برطرفی کے بعد کہا ہے کہ میں عوام کے ساتھ ہوں اور ان پر ڈالے گئے معاشی بوجھ کو تسلیم کرتا ہوں۔عرب ٹی وی کے مطابق قوم کے نام پیغام میں شاہ عبداللہ دوم نے کہا کہ اردن کو کئی چیلنجز درپیش ہیں اور ان سے دانش مندی اور ذمہ داری کے ساتھ نمٹنا ہوگا۔

ریاست کے تمام ادارے شفافیت اور ذمہ داری کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات کریں گے۔عمان میں صحافیوں ، اخبار نویسوں اور دانشورں کے ایک وفد سے ملاقات میں شاہ عبداللہ نے کہا کہ شہریوں کو اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کا حق ہے اور میں کسی صورت میں اردنی عوام کو تکلیف نہیں پہنچنے دوں گا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اردن کی نوجوان نسل حالیہ ایام میں مہذبانہ انداز اختیار کیا ہے اور مجھے اس پر اپنی قوم پر فخر ہے۔

عوام اپنے مستقبل کے حوالے سے بات کرتے ہیں۔ ہر اردنی شہری اپنے مستقبل کے لیے کام کرتا ہے۔ ان کا مستقبل اردن کے مستقبل سے وابستہ ہے۔اس موقع پر اردنی فرمانروا کا کہنا تھا کہ ریاستی اداروں کو اپنی کاردگی بہتر بنانے، ذمہ داری اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے نیا اسلوک اختیار کرنا ہوگا۔ انہوں نے ملک کی خدمت کے لیے نوجوانوں کو آگے لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے نوجوانوں اور پڑھے لکھے افراد کا ریاستی اداروں میں آنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اردن کئی طرح کے بحرانوں اور چیلنجز کا سامنا کررہا ہے اور ہمیں ان چیلنجز سے ذمہ داری اور حکمت سے نمٹنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاستی اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :