مکی آرتھر قومی ٹیم کی لیڈ ز ٹیسٹ میں کاکردگی پر کیوں مایوس ؟ جانئے

مجھے اس ٹیم کے ساتھ رہتے ہوئے یہ انداز سب سے مایوس کن لگا:ہیڈ کوچ

منگل 5 جون 2018 12:33

مکی آرتھر قومی ٹیم کی لیڈ ز ٹیسٹ میں کاکردگی پر کیوں مایوس ؟ جانئے
لندن(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 جون 2018 ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف لیڈز ٹیسٹ میں فائٹ نہیں کی جو میرے لیے تشویش کی بات ہے،ہم نے اتوار کو لیڈز میں ہتھیار ڈال دیے۔ایک انٹر ویو کے دوران مکی آرتھر نے کہا کہ مجھے اس ٹیم کے ساتھ رہتے ہوئے یہ انداز سب سے مایوس کن لگا، ہم بے شک مقابلہ ہار جاتے لیکن فائٹ ضروری تھی، اگر ہم ٹیسٹ سیریز میں کلین سویپ کر لیتے تو یہ نوجوان ٹیم کو ان بلندیوں کی جانب جاتی جس کا کسی کو تصور نہیں تھا۔

مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ وہ اس دورے میں تین میں دو ٹیسٹ جیتنے اور انگلینڈ کے خلاف سیریز 1-1سے برابر کرنے کے باوجود اپنی ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں کیوں کہ اگر قومی ٹیم انگلینڈ کیخلاف سیریز میں کامیابی حاصل کرلیتی تو یہ ٹیم یہاں سے بہت اوپر جاتی ۔

(جاری ہے)

لیڈز ٹیسٹ میں پہلے بیٹنگ کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے مکی آرتھر نے کہا کہ اگر ہم ٹاس جیت کر پہلے باﺅلنگ کرتے اور انگلینڈ بڑا سکور بنالیتا تو ہمیں اسی قسم کے سوالوں کا جواب دینا ہوتا، نام نہاد ماہرین ہوش کے ناخن لیں تاہم انہوں نے اس بات کا اعترا ف کیا کہ ٹیم دوسرے ٹیسٹ میں دبا ﺅ کا شکار رہی تھی اور دوسری اننگز میں پریشر برداشت نہیں کرسکی۔

مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ یہ نوجوان ٹیم تھی جو سیکھنے کے مرحلے میں ہے ،اس ٹیم کو کریڈٹ دینا ہوگا اور ان کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا ہوگا، اس دورے میں کئی کھلاڑیوں نے اپنی کلاس دکھا کر اپنے رتبے میں اضافہ کیا ہے۔مکی آرتھر نے اعتراف کیا کہ سرفراز احمد نے انگلینڈ کے دورے میں بیٹسمین کی حیثیت سے مایوس کیا،ان کا کہنا تھا کہ سرفراز کو بیٹنگ،وکٹ کیپنگ اور کپتانی میں توازن پیدا کرنا ہوگا، نمبر 6 پر بیٹنگ کر کے سکور کرنا اس کے لیے چیلنج ہے وہ اس قسم کی چیلنج پورا کرتا رہا ہے، سرفراز نے وکٹ کیپنگ بہت اچھی کی اور اسے علم ہے کہ وہ بیٹنگ میں توقعات پوری نہیں کررہا ہے تاہم اس کے لیے وہ انتھک محنت کررہا ہے، امید ہے کہ جلد اس کی بیٹنگ فارم بحال ہوجائے گی، گزشتہ دو ٹیسٹ میں سرفراز احمد کی وکٹ کیپنگ بہت اعلیٰ معیار کی تھی۔

خیال رہے کہ سرفراز احمد نے تین اننگز میں صرف 31 رنز بنائے اور ان کا سب سے زیادہ سکور14 رنز تھا۔

متعلقہ عنوان :