بجلی کے شعبے کی پائیداریت اور اور اس شعبے کے مجموعی نظام کو موثربنانے کیلئے وزارت پاورکو بجلی کے شعبہ میں نقصانات کو کم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں، نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصرالملک

2013 میں ملک میں بجلی کی پیداواری استعداد 18753میگاواٹ تھی، اس وقت یہ استعداد 28 ہزار704 میگاواٹ ہے، ماہ رمضان المبارک کے حوالے سے وفاقی کابینہ نے جس لوڈمنیجمنٹ پلان کی منظوری دی تھی اس پرسختی سے عمل درآمد کو یقنی بنانے کیلئے تمام اقدامات کئے جارہے ہیں، وزیر اعظم کو سیکرٹری پاورڈویژن کی بریفنگ پاور سیکٹر سے منسلک انفورسمنٹ کے مسائل کو حل کرنے کیلئے جامع منصوبہ تیارکرنا چاہئیے تاکہ آنیوالی حکومت کو پاورسیکٹرکی کارگردگی اورپائیداریت میں بہتری لانے میں آسانی ہو، وزیر اعظم کی ہدایت

منگل 5 جون 2018 15:25

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2018ء) نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصرالملک نے بجلی کے شعبے کی پائیداریت اور اور اس شعبے کے مجموعی نظام کو موثربنانے کیلئے وزارت پاورکو بجلی کے شعبہ میں نقصانات کو کم کرنے کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے منگل کویہاں وزیراعظم آفس میں پاورسیکٹر سے متعلق ایک بریفنگ میں کیا۔

بریفنگ میں سیکرٹری پاورڈویژن ، منیجنگ ڈائریکٹر پیپکو، ایم ڈی این ٹی ڈی سی اوردیگر سینئیر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سیکرٹری پاورڈویژن نے وزیراعظم کو ملک میں بجلی کے شعبے کی مجموعی حالت زار بشمول بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم کو موجودہ اور مستقبل قریب میں بجلی کی ممکنہ طلب بارے آگاہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ 2013 میں ملک میں بجلی کی پیداواری استعداد 18753میگاواٹ تھی، اس وقت ملک میں بجلی کی پیداواری استعداد 28 ہزار704 میگاواٹ ہے۔ وزیراعظم کوبتایا گیاکہ موسمی صورتحال اوراس کے نتیجے میں پانی کی فراہمی میں کمی کے باعث مئی 2018 میں پانی سے 3090 میگاواٹ بجلی حاصل کی جارہی ہے جبکہ مئی 2015 میں پانی سے بجلی کی پیداوار 6333 میگاواٹ تھی۔

وزیراعظم کوبتایا گیا کہ ماہ رمضان المبارک کے حوالے سے وفاقی کابینہ نے جس لوڈمنیجمنٹ پلان کی منظوری دی تھی اس پرسختی سے عمل درآمد کو یقنی بنانے کیلئے تمام اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اجلاس میں انتظامی اورتکنیکی مسائل جو سسٹم کے نقصانات اوربجلی چوری پر منتج ہورہے ہیں، کاجائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے مختلف ڈسکوز میں بھاری نقصانات پر تشویش کا اظہار کیا اور وزارت پاور کو ان نقصانات میں کمی کیلئے فوری طورپراقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاور سیکٹر سے منسلک انفورسمنٹ کے مسائل کو حل کرنے کیلئے وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں سے انتظامی تعاون کے حصول کیلئے کام کریں گی۔ وزیراعظم نے کہاکہ اس ضمن میں ایک جامع منصوبہ تیارکرنا چاہئیے تاکہ آنیوالی حکومت کو پاورسیکٹرکی کارگردگی اورپائیداریت میں بہتری لانے میں آسانی ہو۔