حکومت آزادکشمیر دو ماہ سے بند مہاجرین جموں کشمیر 1989 کا گزارہ الائونس واگزار کرے‘دوران رمضان عوام کو ریلیف دی جاتی ہے ‘افسوس کا مقام ہے کہ اس ماہ مبارک میں بھی مہاجرین جموں کشمیر کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا نا ناانصافی ہے

حریت رہنما مشتاق الاسلام کا جاری بیان

منگل 5 جون 2018 16:00

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 جون2018ء) حریت رہنما مشتاق الاسلام نے کہا ہے کہ حکومت آزادکشمیر دو ماہ سے بند مہاجرین جموں کشمیر 1989 کا گزارہ الائونس واگزار کرے، رمضان المبارک میں عوام کو ریلیف دی جاتی ہے مگر افسوس کا مقام ہے کہ اس ماہ مبارک میں بھی مہاجرین جموں کشمیر کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا گیا ہے جو ناانصافی ہے۔

انہوںنے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں حکومت آزادکشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ دو ماہ کا گزارہ الائونس 10 جون سے قبل قبل ادا کیا جائے مہاجرین جموں کشمیر 1989 کو گزارہ الائونس نہ ملنے کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے، سحر اور افطار کیساتھ ساتھ مہاجرین کی عید بھی پھیکی پڑرہی ہے۔ مہاجرین دن بدن احساس محرومی کا شکا ر رہے ہیں جو انتہائی افسوسناک ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان مہاجرین کے مسائل کے حل کیلئے خصوصی توجہ دیتے ہوئے کردار ادا کریں ۔ مہاجرین کو مئی اور جون کا گزارہ الائونس نہیں مل سکا ہے جس کی وجہ سے نوبت فاقوں تک آن پہنچی ہے۔ مہاجرین کیمپوں کی حالت زار پہلے ہی ناگفتہ بہ ہے ۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ ساری صورتحال کے پیش نظر مہاجرین کو ریلیف فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ مہاجرین کیمپوں میں بنیادی انسانی ضرورتوں کو پورا کیا جائے تاکہ مہاجرین کی مشکلات میں آسکے۔