سندھ ہائیکورٹ نے صوبہ سندھ کو7ریاستوں میں تقسیم کرنے سے متعلق درخواست پرصوبائی حکومت سے 5 جولائی کو جواب طلب کرلیا

منگل 5 جون 2018 18:54

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 جون2018ء) سندھ ہائیکورٹ نے صوبہ سندھ کو7ریاستوں میں تقسیم کرنیسے متعلق درخواست پرصوبائی حکومت سے 5 جولائی کو جواب طلب کرلیا، سندھ ہائیکورٹ میں صوبہ سندھ کو7ریاستوں میں تقسیم کرنیسے متعلق درخواست کی سماعت ہوئیدرخواست میں سیکرٹری داخلہ،سیکرٹری دفاع،چیف سیکرٹری کوفریق بنایا گیا ہے، دوران سماعتدرخواست گزار عظمت ولی نے عدالت کے رو برو موقف اپنایا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی ذمیداریوں میں ناکام ہوچکیں، لہذٰاسندھ کو 7 آزاد ریاستوں میں تقسیم کیا جائے،جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ بتائیں کس قانون کیتحت آزادریاستوں کیقیام کاحکم دیسکتیہیں درخواست گزار نے جواب دیا کہ ملک تباہی کی جانب جا رہا ہے،اگرآزاد ریاستیں قائم نہ کی گئیں تو ملک کو مزید نقصان ہوگا،سرکاری وکیل۔

(جاری ہے)

کی۔جانب سے اس موقع پر موقف اپنایا گیا۔کل درخواست غیر موثر قرار دے کر مسترد کردی جائے،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شبیر شاہ نے عدالت کو بتایا کہ زائدصوبیبنانیسیمتعلق خاص قانون موجود ہے،یہ درخواست ناقابل سماعت ہے،جس پر سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دئے کہ یہ گنجان آبادی بہت سیلسانی وتہذیبی مسائل پیداکر رہی ہے،4 لاکھ آبادی کا شہر ڈھائی کروڑ کا ہوگیا،جن نکات پرعدالتیں نااہل قرار دے رہی تھیں انھیں فارم سے ہی نکال دیا،عدالت نے ریمارکس دئے کہ منتخب نمایندوں نیتو اپنیکرتوت چھپانیکیلییکاغذات نامزدگی میں تبدیلیاں کردیں،منتخب ارکان کی کارکردگی کیبارے میں ہم کچھ نہیں کہہ سکتے،سماعت کے دوران سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دئے کہ اسلامی تعلیمات کیمطابق بھی ایک حد کیبعد نئیشہر بسانیچاہییں،ایسا نہ ہو کہ معاملات ہاتھوں سے نکل جائیں،ایک ایساوقت آسکتاہیکہ لوگ ایک دوسریکاگلا کاٹنیکیلیے تیارہوجائیں،پانی کیمعاملے پرلڑائیاں شروع ہوچکی ہیں،بجلی بحران بھی سنگین ہے،‘‘منی پاکستان’’کاخوبصورت نام تودیدیاجاتاہیلیکن عملی اقدامات کیاہیں کراچی کی ڈھائی کروڑآبادی ایک ملک کیبرابرہیکیاسلوک ہورہاہی اس موقع پر عدالت نیسندھ حکومت کو تحریری جواب داخل کرنیکی ہدایت کردی ہے۔

جبکہ سندھ ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 5 جون تک ملتوی کردی ہے۔