مولانا سید ضیاء الحسن کے دسویں سالانہ عرس کے موقع استحکام پاکستان امن کانفرنس کا انعقاد، شرکاء کی فاٹا انضمام کی بھرپور حمایت ، بھارتی جاسوس کلبھوش یادو کو قرارواقعی سزادینے کا مطالبہ، سیاسی رہنماء سمیت علماء کی کثیرتعداد میں شرکت

منگل 5 جون 2018 18:10

مردان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 جون2018ء) برصغیر پاک وہند کے عظیم روحانی پیشوااورمبلع اسلام حضرت مولانا سید ضیاء الحسن کے دسویں سالانہ عرس کے موقع پرایک روزہ استحکام پاکستان امن کانفرنس منعقد ہوئی جس میں شرکاء نے فاٹا انضمام کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے ، قومی ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کرنے اوربروقت انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیاہے اورامن کے قیام کے لئے پاک فوج اورسیکورٹی اداروں کی لازوال قربانیوںکو خراج تحسین پیش کیاہے جبکہ ایک قرارداد میں حکومت سے بھارتی جاسوس کلبھوش یادو کو قرارواقعی سزادینے کا بھی مطالبہ کیاہے امن کانفرنس کے شرکاء نے کشمیر، فلسطین،شام اور برماکے نہتے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے ظلم وستم پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے او آئی سی اجلاس طلب کرنے کی تجویز دی ہے ۔

(جاری ہے)

استحکام پاکستان امن کانفرنس منعقد ہوئی جس میں ملک بھر سے علمائے کرام اورمختلف مذہبی جماعتوں کے سربراہوں اور نمائندوں نے شرکت کی جبکہ پنجاب ،سندھ اورآزاد کشمیر سمیت ملک کے مختلف حصوں سے روحانی پیشوا حضرت مولانا سید ضیا ء الحسن کے مریدوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر حاجی دلاورخان ،ڈسٹرکٹ ناظم حمایت اللہ مایار ایڈووکیٹ، حزب اللہ کے مرکزی صدر سید شبیہ الحسن عادل باچہ،قومی امن کمیٹی برائے مذہبی ہم آہنگی کے چیئرمین علامہ محمد شعیب ،عالمی متحدہ مشائح کونسل کے جنرل سیکرٹری سید محمودالحسن،ایم ایم اے کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری اخونزادہ مظفرسید،ختم نبوت کے سرپرست اعلیٰ مولانا محمد یونس ،سید ریاض الحسن باچہ ،سید خالد باچا اوردیگر نے اپنے اپنے خطاب میں روحانی پیشوا کی حالات زندگی پر روشنی ڈالی اور اسلام کی ترویج وترقی کیلئے حضرت مولانا سید ضیاء الحسن کی کارہائے نمایاں کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا ۔

مقررین نے کہاکہ حضرت مولانا سید ضیا ء الحسن اتحادبین الامسلمین کے زبردست داغی تھے ،آپ نے اپنی تمام زندگی اسلام کی ترویج اور مسلمانوں کے باہمی اتحاد واتفاق میں گزاری اور آخری وقت تک وہ فرقہ وارانہ اختلافات کے خاتمے پر زوردیتے رہے ۔مقررین نے کہاکہ مولانا سید ضیا ء الحسن کے قول’’ اپنا مسلک چھوڑو مت اور دوسروں کا مسلک چھیڑو مت‘‘پر عمل درآمد کرتے ہوئے فروعی اختلافات کو ختم کیاجاسکتاہے ۔

مقررین نے موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ اس وقت پاکستان انہتائی نازک دور سے گزررہاہے اورحالات کا تقاضاہے کہ ہم اپنے فروعی اختلا فات ختم کرکے ملک کے استحکام اورترقی کے لئے مشترکہ جدوجہد کریں ۔انہوں نے کہاکہ امریکہ اوراس کے حواریوں نے مسلمان اور اسلام کے خلاف منفی پروپیگنڈوں کے ذریعے مذموم عزائم کی تکمیل میں مصروف ہیں ،پاک فوج ،عوام اور سیکورٹی ادارے جانوں کے نذرانے دے کر وطن کی دفاع میں مصروف عمل ہیں، پاکستان کا بچہ بچہ اپنے بہادر افواج کے شانہ بشانہ ہیں کانفرنس کے آخر میں حزب اللہ کے صدر سید شبیہ الحسن عادل باچہ نے مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہاکہ ان کی جماعت کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں وہ مسلمانوں کی وحدت اور وطن عزیز کی حفاظت کے لئے جدوجہد کررہے ہیں ،اس موقع پربارہ مختلف قراردادیں متفقہ طورپر منظور کی گئیں ،ان قراردادوں میں حکومت سے مطالبہ کیاگیاکہ نصاب میں اسوہ حسنہ ؐکے حوالے سے مضامین شامل کئے جائیں جبکہ مدارس کے نظام میں خلل ڈالنے سے اجتناب کیاجائے ایک قرارداد میں بھارتی جاسوس کلبھوش یادو کو قرارواقعی سزادینے جبکہ دوسرے میں گستاخان رسول ؐ کو نشانہ عبرت بنانے کامطالبہ کیاگیا ۔

کانفرنس کے شرکاء نے فاٹا انضمام کے فیصلے کو سراہتے ہوئے اس کی حمایت کا اعلان کیا جبکہ امن کے قیام کے لئے پاک فوج کی قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیاگیا کانفرنس میں نعت خوانوں اور قراء حضرات نے اپنی خوبصورت آوازوں میں ہدیہ حمد وثناء اور تلاوت کلا م پاک پیش کیا جسے حاضرین نے بہت سراہا قبل ازیں مبلع اسلام اورروحانی پیشوا سید ضیا ء الحسن کے نائبین اورمریدوں نے ان کے مزار پر چادر چڑھائی گئی اوران کے آبائی گھر شاکر منزل میں جھنڈالہرایا گیا۔