ڈریپ ہومیو پیتھک اور متبادل ادویات بنانے والوں کا راستہ رو ک رہا ہے، انہیں بروقت ادویات برآمد کرنے کی اجازت نامے نہیں دیئے گئے ، کروڑوں روپے کے حاصل ہونے والے آرڈرز ضائع ہوگئے ہیں، درآمد کنندگان کو ادویات درآمد کرنے کا لائسنس جاری کیا گیا ہے کہ بھارت سے ادویات درآمد کی جائیں، چھوٹے مینوفیکچررز کی ادویات کو بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،آلٹرنیٹو میڈیسن مینوفیکچررز اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن

منگل 5 جون 2018 18:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 جون2018ء) آلٹرنیٹو میڈیسن مینوفیکچررز اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ڈریپ کی جانب سے ہومیو پیتھک اور متبادل ادویات بنانے والوں کا راستہ روکا جارہا ہے، انہیں بروقت ادویات برآمد کرنے کی اجازت نامے نہیں دیئے گئے جس کی وجہ سے کروڑوں روپے کے حاصل ہونے والے آرڈرز ضائع ہوگئے ہیں،دوسری جانب درآمد کنندگان کو ادویات درآمد کرنے کا لائسنس جاری کیا گیا ہے کہ بھارت سے ادویات درآمد کی جائیں مگر چھوٹے مینوفیکچررز کی ادویات کو بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق آلٹرنیٹو میڈیسن مینوفیکچررز اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے ہیلتھ اینڈ او ٹی سی کے محکمے نے منظور نظر افراد کو نوازنے کیلئے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے، 2014ء میں اس محکمے نے پروڈکٹس کی انلسٹمنٹ کی درخواستیں وصول کرنا شروع کی تھیں، جس میں سے من پسند درخواست گزاروں کو 100 سے زائد پروڈکٹس کی انلسٹمنٹ سے نوازا گیا، جبکہ چھوٹے مینوفیکچررز کو نظر انداز کرتے ہوئے صرف 10 پروڈکٹس کی انلسٹمنٹ دی گئی، مارکیٹ میں بڑی کمپنیوں سے مال بٹور کر ان کی اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر ہیلتھ اینڈ او ٹی سی کے ان اقدامات سے چھوٹی انڈسٹری کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ ذرائع کے مطابق پروڈکٹس کی انلسٹمنٹ روکنے سے متبادل ادویات کی برآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے، جس سے عالمی مارکیٹ میں بھارت کو براہ راست فائدہ پہنچ رہا ہے، بھارت اپنی ادویات کو بنگلہ دیش، ملائیشیا اور یورپ کی مارکیٹوں میں پھیلا رہا ہے اور پاکستان کی متبادل ادویات پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بڑے گروپ کو نوازنے کیلئے باقاعدہ ایجنڈے پر کام کیا جارہا ہے تاکہ مارکیٹ سے صحت مند مقابلے کو ختم کیا جاسکے۔