نیب کا جھوٹی درخواستیں دینےوالوں کیخلاف کاروائی کا فیصلہ

نیب کرپشن کیخلاف حقیقی شکایات کی حوصلہ افزائی کرےگا،جھوٹی درخواستوں سےنیب کا وقت اور پیسہ ضائع ہوتا ہے۔اعلامیہ نیب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 5 جون 2018 18:24

نیب کا جھوٹی درخواستیں دینےوالوں کیخلاف کاروائی کا فیصلہ
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔05 جون 2018ء) : نیب نے جھوٹی درخواستیں دینے والوں کیخلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے،نیب کا کہنا ہے کہ نیب کرپشن کیخلاف حقیقی شکایات کی حوصلہ افزائی کرے گا، جبکہ جھوٹی درخواستوں کو خاطر میں نہیں لایا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس رجاوید اقبال کی صدارت میں نیب حکام کا اجلاس ہوا جس میں زیرتفتیش اور دائرریفرنسز میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

اعلامیہ نیب کے مطابق نیب نے جھوٹی درخواستیں دینے والوں کیخلاف کاروائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ نیب کرپشن کیخلاف حقیقی شکایات کی حوصلہ افزائی کرے گا۔نیب حکام کا کہنا ہے کہ جھوٹ پرمبنی درخواستوں سے نیب کا وقت اور پیسہ ضائع ہوتا ہے۔اعلامیہ نیب میں مزید بتایا گیا کہ نیب صرف ٹھوس شواہد والی درخواستوں کا جائزہ لے گا۔

(جاری ہے)

ایس اوپی کے مطابق نیب شکایات کی جانچ پڑتال کیلئے کاروائی کرتا ہے۔

واضح رہے تھانہ سسٹم کی طرح جھوٹے کیسز کروانے والوں نے نیب کو بھی تھانہ سسٹم کا درجہ دینے کی کوشش شروع کردی ہے۔تھانوں میں اپنی ذاتی رنجش نکالنے کیلئے ایک دوسرے پرجھوٹے مقدمات درج کروا دیے جاتے ہیں۔ جس سے مدعی کی بجائے مقدمے میں ملوث افراد کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جبکہ ایسے میں ملزم فریقین کا نہ صرف محنت سے کمایا ہوا پیسا ضائع ہوتا ہے بلکہ انہیں اس جھوٹے مقدمے سے نکلنے کیلئے مدعی پارٹی کے جائز ناجائز مطالبات بھی ماننا پڑتے ہیں۔

اسی طرح جب سے نیب ادارہ کرپشن کیخلاف متحرک ہوا ہے تب سے لوگوں نے اپنی ذاتی لڑائی یا دشمنی یا پھر اپنے فائدے کیلئے مخالفین کیخلاف نیب میں کیسز کروانا شروع کردیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب متعدد کیسز ایسے ہیں جوکہ جھوٹ پرمبنی ہیں ان کیسز کو صرف اپنے فائدے کیلئے دائر کیا گیا ہے۔دوسری جانب عوامی اور سرکاری حلقوں میں نیب کے اس اقدام کوسراہا گیا ہے کہ نیب نے جھوٹی درخواستوں کیخلاف کاروائی کا فیصلہ کرکے بہت اچھا اقدام اٹھایا ہے۔ اس سے نیب کی ساکھ اور عزت میں مزید اضافہ ہوا۔جبکہ جھوٹے اور کرپٹ لوگ نیب سے ڈریں گے۔ نیب کے اس اقدام سے کرپشن پرقابو پانے میں مزید مدد ملے گی اور نیب کا جھوٹے کیسز میں وقت کا ضیاع بھی نہیں ہوگا۔

متعلقہ عنوان :