سینٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات ،نشریات ،قومی تاریخ و ادبی ورثہ کا اجلاس

منگل 5 جون 2018 18:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2018ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات ،نشریات ،قومی تاریخ و ادبی ورثہ نے قومی تاریخ و ادبی ورثہ کے فروغ اور منسلک اداروں کے تحفظ اور امور کے فروغ کے لئے طلاعات و نشریات ڈویژن اور قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن کے مابین مربوط رابطے اور تعاون کی سفارش کی ہے ۔کمیٹی کا اجلاس منگل کو چیئرمین کمیٹی فیصل جاوید کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا ۔

سینیٹر انوارالحق کاکڑ ، سید صابر شاہ ،روبینہ خالد ،مولا بخش چانڈیو ، مشتاق احمد ،سیکرٹری قومی تاریخ و ادبی ورثہ عامر حسن ،چیئرمین نیشنل لینگوئج پرموشن ڈیپارٹمنٹ افتخار عارف ،ایم ڈی نیشنل بک فائونڈیشن انعام الحق اور وزارت کے حکام اجلاس میں شریک تھے ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کو بتایا گیا کہ قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن کی سرگرمیوں سے سیاحت کے فروغ ،قومی ورثے کے حوالے سے آگاہی میں مدد ملی ہے ،سرگرمیوں میں خطاطی کے مقابلے ،کتاب میلوں ،عالمی اداروں کے فنڈز سے آگاہی مہم شامل ہے ۔

کمیٹی کے چیئرمین فیصل جاوید نے کہا کہ ایک ہی وزارت کے دو ڈویژنوں میں واضح تقسیم ہے ،اس تقسیم کو ختم ہونا چاہیے ،دونوں ڈویژن ملکر ریاستی میڈیا کے ذریعے ملکی اور عالمی سطح بالخصوص دوسرے ممالک کے سفارتخانوں اورپاکستانی مشنز کے لئے پاکستان کی ثقافت ،قومی تاریخ ،ورثے کے فروغ کے سلسلے میں سنجیدہ کوششیں کیں جائیں ۔کمیٹی نے اتفاق کیا کہ ورثہ قومی موضوع ہے اس لئے وفاق کی سطح پر اس پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔

قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن کے جاری اور نئے منصوبوں کے حوالے سے پی ایس ڈی پی پراجیکٹس سے متعلق کمیٹی کو آگاہ کیا گیا ۔کمیٹی کو بتایا کہ قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن کا سالانہ بجٹ 121ملین اور 11منسلک اداروں کے لئے 964 ملین فراہم کیا جاتا ہے ، مالی سال 2018-19کے پی ایس ڈی پی میں ڈویژن کے منسلک اداروں کے منصوبوں کے لئے 550.597ملین مختص کیے گئے ہیں ۔کمیٹی نے ملک میں ثقافت ،لکھنے اور پڑھنے کے عمل کے فروغ کے حوالے سے کوششوں پر غور کیا ۔نیشنل بک فائونڈیشن کے ایم ڈی نے کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی ۔کمیٹی نے ملک کے مختلف حصوں میں تاریخی مقامات کے تحفظ میں ناکامی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ حکومت کو تاریخی مقامات کے تحفظ کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے ہونگے ۔

متعلقہ عنوان :