جسٹس دوست محمد بیس مارچ 1953کو بنو ں میں پیدا ہوئے

ابتدائی تعلیم سرکاری اسکول سے حاصل کی پوسٹ گریجورٹ کالج بنوں سے گریجویشن جبکہ1974کو گورنمنٹ مسلم لاء کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کی

منگل 5 جون 2018 19:42

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2018ء) جسٹس دوست محمد بیس مارچ 1953کو بنو ں میں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم سرکاری اسکول سے حاصل کی پوسٹ گریجورٹ کالج بنوں سے گریجویشن جبکہ1974کو گورنمنٹ مسلم لائ کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔انہوں نے 1976 میں سندھ مسلم لاء کالج، کراچی سے قانون کی ڈگری حاصل کی ۔جسٹس ر دوست محمد خان 20 مارچ 1953 کو خیبرپختون خوا کے شہر بنوں میں پیدا ہوئے تھے۔

انہوں نے 1976 میں سندھ مسلم لاء کالج، کراچی سے قانون کی ڈگری حاصل کی ، 2002 میں پشاور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہے بطور جج ان کا کیرئیر دس ستمبر 2002 کو شروع ہوا جب وہ پشاور ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج مقرر ہوئے۔ ایک سال بعد جسٹس دوست محمد خان کو مستقل جج بنایا گیا 2011سی31جنوری 2014تک پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رہے۔

(جاری ہے)

خیبر پختونخوا میں موبائل کورٹس کا قیام دوست محمد کے دور میں عمل میں آیاپشاورہائیکورٹ میں ہیومن رائٹس ڈائریکٹوریٹ بھی دوست محمدکیدورمیں عمل میں آیا2014 کو انہوں نے سپریم کورٹ کے جج کے عہدے کا حلف اٹھایا۔

اس دوران انہوں نے تلور پابندی کیس،دہشتگردی سمیت کئی مقدمات کی سماعت کی، جبکہ انہوں حج ٹوور آپریٹر کے متعلق تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے حکومت کو پابند کیا کہ حاجیوں کو مکمل سہولیات فراہم کی جائیں،جسٹس(ر)دوست محمد خان نے پرویزمشرف کوتاحیات نااہل قراردینے کافیصلہ بھی دیا تھا ۔چار سال ایک ماہ اور اٹھارہ دن سپریم کورٹ میں اپنی خدمات سرانجام دینے کے بعد جسٹس دوست محمد اپنے عہدے سے سبکدوش ہوئے ہیں۔