سردار ایاز صادق کی طرف سے سابق وفاقی حکومت کے آخری عشرے میں پیپس میں خلاف قانون بھرتی شدہ من پسند چہیتوں کو اگلے گریڈ میں ترقی دیئے جانے کا انکشاف

منگل 5 جون 2018 20:35

سردار ایاز صادق کی طرف سے  سابق وفاقی حکومت کے آخری عشرے میں پیپس میں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 جون2018ء) سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی طرف سے مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت کے آخری عشرے میں گزشتہ عرصے میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پارلیمنٹری سروسز میں خلاف قانون بھرتی کرائے گئے من پسند چہیتوں کو اگلے گریڈ میں ترقی کا پروانہ جاری کروانے کا انکشاف ہوا ہے ۔پیپس میں خلاف قانون بھرتیوں کی آن لائن کی طرف سے نشاندہی پر پہلے ہی انکوائری چل رہی ہے تاہم سردار ایاز صادق کی طرف سے جاتے جاتے ان تمام افراد کو ترقی دے دی گئی ہے جن کے بھرتی کے عمل میں ہی قانونی تقاضے پورے نہ کئے جانے کے عمل کی نشاندہی کی جاچکی تھی۔

تفصیلات کے مطابق 10 مئی 2018 ء کو پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پارلیمنٹری سروسز کے منعقدہ بورڈ اجلاس جس میں پیپس پروموشن پالیسی کی منظوری دی گئی کی صدارت خلاف قانون سپیکر پنجاب اسمبلی سے کرائی گئی جبکہ اجلاس کی میٹنگ منٹس کی منظوری اس وقت کے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے خود دی۔

(جاری ہے)

افسوسناک امر یہ ہے کہ ادارے کی پہلی منظور شدہ پروموشن پالیسی جس کی منظوری گزشتہ حکومت کے الوداعی ماہ میں دی گئی کے برعکس اس آخری ماہ میں درجن بھر سے زائد من پسند افراد کو اگلے درجوں میں ترقیاں دے دی گئی ہیں۔

خلاف قانون ترقیاں پانے والوں میں پیپس کے ایڈیشنل ڈائریکٹر فنانس حیدر عباس‘ چیف انٹرنل آڈیٹر قاضی شمس الدین‘ ریسرچ ایسوسی ایٹ مقبول احمد خان پی آر سی آفیسر بشری نازلی‘ لجسلیٹو آفیسر سعدیہ بشیر ‘ آئی آفیسر ظہور احمد‘ ریسرچ ایسوسی ایٹ محمد راشد ذکاء شال ہیں واضح رہے مجوزہ تمام افسران کی پیپس میں بھرتیوں کے عمل پر پہلے ہی اعتراضات سامنے آچکے ہیں اور ان پر صدارتی حکم پر انکوائری بھی چل رہی ہے تاہم سردار ایاز صادق کی ایماء پر مجوزہ تمام خلاف قانون بھرتی ہونے والے افراد کو ایک دفعہ پھر اگلے گریڈز میں ترقی دے دی گئی ہے۔