موسمیاتی تبدیلی ، پشاور سمیت صوبے کے تین اضلاع 1995سے 2007تک پاکستان کے بلند ترین درجہ حرار ت پر رہے

منگل 5 جون 2018 20:36

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 جون2018ء) موسمیاتی تبدیلی کے باعث پشاور سمیت صوبے کے تین اضلاع 1995سے 2007تک پاکستان کے بلند ترین درجہ حرار ت پر رہے جبکہ گزشتہ ہفتے اوررواں ہفتے درجہ حرارت 41سے 44سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا ہے محکمہ موسمیات کے مطابق 18جون 1995کو صوبائی دارلحکومت پشاور میں درجہ حرارت 50سینٹی گریڈ ریکارڈ کیاگیا پانچ جون 1978کو ڈیرہ اسماعیل خان میں 50سینٹی گریڈ جبکہ 10جون 2007کو بنوں میں 50سینٹی گریڈ ریکارڈ کیاگیا ہے اٹھائیس مئی 2017سے 10جون 2007تک پاکستان کے دس بڑے شہر شدیدترین گرمی کی لپیٹ میں رہے جیک آباد ، لاڑکانہ ، بدین ، تربت ، نوابشاہ ، میں مختلف سالوں کے دوران 52سینٹی گریڈ ، موئن جودڑو ، تربت ، لاڑکانہ ، جیک آباد ، سبی میں 53سینٹی گریڈ تک ریکارڈ گرمی ہو ئی ہے زمین کے ماحولیاتی تبدیلی کے ساتھ ساتھ گرمی کی شدت میں اضافہ ہورہاہے ماحولیاتی تبدیلی کے باعث گزشتہ 8سے 10برسوں میں پاکستان میں مون سون کا نظام غیر متوقع ہے درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

گرمی میں اضافہ کے باعث بھارت اورپاکستان میں 4ہزار سے زائد افرادموت کے منہ میں بھی جا چکے ہیں۔ جون 2015میں کراچی میں 2ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو ئے تھے ۔