سپریم کورٹ کا وکلاء کی جانب سے سرکاری اداروں سے فیس کی مد میں بھاری رقوم کی وصولی کا نوٹس، سرکاری وکلاء کو بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت

منگل 5 جون 2018 21:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2018ء) سپریم کورٹ نے سرکاری وکلاء کی جانب سے سرکاری اداروں سے فیس کی مد میں بھاری رقوم کی وصولی کا نوٹس لیتے ہوئے سرکاری وکلاء کو بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری وکلاء ہونے کے باوجود سرکاری محکموں سے 50,50 لاکھ روپے تک رقم وصول کی گئی۔

(جاری ہے)

منگل کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ، اس موقع پرچیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے استفسارکیا کہ عدالت نے آپ کو یہ معاملہ سونپا تھا، کیا اس معاملے میں انکوائری کرائی گئی ہے ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی برطرفی سے معاملہ ختم نہیں ہوگا، پورے معاملے کی چھان بین کی جائے گی چیف جسٹس نے کہاکہ اس معاملے پر تمام سرکاری لاء افسران بیان حلفی جمع کروائیں، اوراٹارنی جنرل سرکاری وکلاء کی جانب سے حکومتی اداروں سے فیس وصولی کے معاملے پرآج ہی عدالت کورپورٹ دیں۔