حوثیوں کی بلیک میلنگ ،

غریب یمنیوں سے امداد کے مقابل لڑائی کا مطالبہ حوثی ملیشیا نے عالمی امداد لانے والے ٹرکوں کو صنعاء کے مضافات میں واقع غریب دیہات تک پہنچنے سے روک دیا

بدھ 6 جون 2018 12:40

صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جون2018ء) باغی حوثی ملیشیا نے بین الاقوامی امداد لانے والے ٹرکوں کو دارالحکومت صنعاء کے مضافات میں واقع غریب دیہات تک پہنچنے سے روک دیا۔ اس اقدام کا سبب یہ ہے کہ ان دیہات کے لوگوں نے اپنے بیٹوں کو مغربی ساحل کے محاذ پر لڑنے کے لیے حوثیوں کے ساتھ بھیجنے سے انکار کر دیا تھا۔یمنی ذرائع ابلاغ نے مقامی آبادی کے حوالے سے بتایا کہ مذکورہ دیہات کے باہر سکیورٹی چیک پوائنٹس پر موجود مسلح حوثیوں نے امدادی سامان روکنے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ دیہات کے لوگوں نے مغربی ساحل کے محاذ پر حوثیوں کی صفوں میں شمولیت کے لیے جنگجوؤں کو بھیجنے سے منع کر دیا جس کے سبب یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

سنحان کے دیہی علاقے کے ایک ٹیچر محمد خالد کا کہنا تھا کہ حوثیوں کی جانب سے ہمارے گاؤں سمیت کئی دیہات کا محاصرہ اور انسانی امدادات کے داخلے کی اجازت نہ دینا اس بات کی دلیل ہے کہ باغی ہمارے لیے دلوں میں کتنا بغض اور کینہ رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

محمد خالد کے مطابق سابقہ تجربے میں ان دیہات کے کئی نوجوان لڑائی میں شرکت کے واسطے حوثیوں کے ہمراہ گئے تھے اور پھر وہ لاپتہ ہو گئے۔

ادھر صنعاء میں ایک تاجر نے شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران حوثی نگرانوں سے امدادی سامان کے 2000 پیک خریدے تھے جن میں ہر ایک کا وزن 50 کلو گرام ہے۔ اس سامان پر اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کا لوگو موجود ہے۔ہنگامی حالات میں انسانی اور امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ کار مارک لوکک کچھ عرصہ قبل اپنے ایک بیان میں حوثی ملیشیا پر الزام عائد کر چکے ہیں کہ اس نے اپنے زیر قبضہ علاقوں میں امدادی تنظیموں کے کام پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور ان تنظیموں کی سرگرمیوں میں مداخلت کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :