عرب اتحاد کے یمن میں حوثیوں کے مضبوط گڑھ پر کامیاب فضائی حملے، 32 ہلاک

حوثی کمانڈر ابو مقتدیٰ العصار بھی ماراگیا،ر برط العنان میں قومی فوج اور حوثی جنگجوؤں کے درمیان شدید لڑائی جاری

بدھ 6 جون 2018 12:40

صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جون2018ء) یمن کے صوبے الجوف میں سرکاری فورسز اور حوثی ملیشیا کے درمیان کئی محاذوں پر خونریز لڑائی جاری ہے اور عرب اتحاد نے حوثیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے ۔لڑائی اور فضائی حملوں میں 32 حوثی جنگجو ہلاک ہوگئے ۔ان میں حوثی کمانڈر ابو مقتدیٰ العصار بھی شامل ہے۔ وہ ضلع المتون میں لڑائی میں مارا گیا ۔

عرب ٹی وی کے مطابق یمن کے عسکری ذرائع نے بتایاکہ الجوف کے شمال اور مغرب میں واقع علاقوں المتون ، المصلوب ، خب ،الشعف اور برط العنان میں قومی فوج اور حوثی جنگجوؤں کے درمیان شدید لڑائی ہورہی ہے۔اس دوران میں عرب اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے المصلوب میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ عرب اتحاد نے صوبہ عمران میں بھی حوثیو ں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے ۔

(جاری ہے)

شمالی صوبے صعدہ کے جنوب اور الحدیدہ میں بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں 32 حوثی جنگجو ہلاک ہوگئے ۔عرب اتحاد اور یمنی فوج نے حوثی باغیوں کے خلاف یہ کارروائیاں یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھ کے صنعاء کے پانچ روزہ دورے کے بعد کی ہیں ۔ عالمی ایلچی نے مختلف حوثی لیڈروں سے بحران کے حل اور الحدیدہ کی بندرگاہ کا کنٹرول حوالے کرنے سے متعلق امور پر بات چیت کی تھی۔

نھوں نے صنعاء سے واپسی سے قبل ایک بیان میں جنگ زدہ ملک میں بگڑتی ہوئی انسانی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ بحران کے سیاسی حل کے لیے بات چیت پر وقت ہی کا ضیاع کیا جارہا ہے۔ گریفتھ نے الحدیدہ میں لڑائی رکوانے کے لیے اپنے معاونین کی کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو تجارتی پروازوں کے لیے کھولنے کا مطالبہ کیاہے۔

متعلقہ عنوان :