از خود نوٹس کیس ،ْ ڈبلیوٹی او میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر توقیر شاہ نے مستعفی ہونے کی پیشکش کر دی

ڈاکٹر توقیر شاہ ڈبلیو ٹی او کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے جس کے بعد ایک ماہ تک کام کرتے رہیں گے

بدھ 6 جون 2018 14:41

از خود نوٹس کیس ،ْ ڈبلیوٹی او میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر توقیر شاہ نے مستعفی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جون2018ء) ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر توقیرشاہ نے چیف جسٹس کی جانب سے ان کی تعیناتی پر اعتراض اور شہباز شریف کے منظور نظر ہونے کے حوالے سے سوال پر عہدے سے مستعفی ہونے کی پیش کش کر دی ،ْڈاکٹر توقیر شاہ ڈبلیو ٹی او کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے جس کے بعد ایک ماہ تک کام کرتے رہیں گے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے رواں سال اپریل میں ڈاکٹر توقیر شاہ کی مدت میں توسیع کے حوالے سے خبروں کی گردش کے بعد ان کی تعیناتی پر ازخود نوٹس لیا تھا۔ڈاکٹر توقیر شاہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے پرنسپل سیکریٹری تھے لیکن 2014 میں ماڈل ٹائون واقعے میں ملوث ہونے کے الزام پر مستعفی ہوگئے تھے تاہم ان پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

بعدازاں انھیں ڈبلیو ٹی او میں تین سال کے لیے پاکستان کا سفیر مقرر کیا گیا تھا تاہم سابق حکومت ان مدت میں مزید تین سال کی توسیع کی منصوبہ بندی کررہی تھی تاہم چیف جسٹس نے نوٹیفکیشن کے اجرا سے روکتے ہوئے انھیں پاکستان طلب کیا تھا۔چیف جسٹس نے سماعت کے دوران کہا کہ توقیر شاہ کی تقرری میرٹ پر نہیں ہوئی کیونکہ وہ شہباز شریف کے منظور نظر تھے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ جب ماڈل ٹائون کا کیس بنا تو انھیں باہر بھیج دیا گیا، ڈبلیو ٹی او کے نمائندے سفیر کیسے بن گئے، تقرریاں میرٹ پر ہونی چاہیں۔اپنے ریمارکس میں چیف جسٹس نے کہا کہ توقیر شاہ کی تقرری اقربا پروری پر کی گئی کیوں نا انھیں معطل کر دیں جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ توقیر شاہ کی تقرری پاکستان کے مفاد میں تھی۔اس موقع پر توقیر شاہ نے کہا کہ مجھے معطل نہ کریں میں رضاکارانہ طور پر عہدے سے استعفیٰ دے دیتا ہوں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ہمیں لکھ کر دے دیں ۔