لوات ہائیڈرل پاور پروجیکٹ کی اراضی کے معاوضہ جات میں خرد برد، بوگس کیس مرتب کر کے ادائیگیاں جاری

اصل مالکان نظر انداز ‘متاثرین کا احتجاج ‘چیف سیکرٹری سے نوٹس لینے کی استدعا

بدھ 6 جون 2018 16:07

آٹھ مقام(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 جون2018ء) لوات ہائیڈرل پاور پروجیکٹ کی اراضی کے معاوضہ جات میں خرد برد، بوگس کیس مرتب کر کے ادائیگیاں جاری، اصل مالکان نظر انداز متاثرین کا احتجاج چیف سیکرٹری سے نوٹس لینے کی استدعا۔ وادی نیلم کے بالائی علاقہ لوات بالا منہاں میں شروع ہونے والی49 میگاواٹ پاور ہائوس کے لئے 132 کنال زمین کے جعلی و فرضی معاوضہ جات مرتب کئے گئے ہیں۔

معاوضہ کی مد میں تین کروٖڑ اکیاسی لاکھ روپے کلکٹر حصول اراضی کے اکائونٹ میں منتقل کئے گئے تھے۔ متاثرین نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بالا اتھارٹیز کو مبینہ کرپشن پر نوٹس لینے کے لئے تحریری طور پر آگا کر دیا گیا ہے۔ محکمہ مال کے اہلکار فضل الرحمان پٹوای، راجہ فرمان نائب تحصیلدار، ظہور احمد پٹواری نے بھاری رشوت کے عوض بڑے پیمانے پر ریکارڈ میں ٹمپرنگ کی ہے۔

(جاری ہے)

اصل متاثرین جن کی زمینیں پروجیکٹ میں آتی ہیں انھیں نظر انداز کر دیا گیا ہے ۔ محکمہ مال نے ایوارڈ لسٹ کی سیریل نمبر207 و208 پر اندراج نام محمد تنوہر ولد میر احمد، و تنویر حسینولد میر احمدکے نام پر جعلی معاوضہ ایک بھائی کے دو نام بنا کر جعل سازی کی گئی ہے۔ جبکہ سیریل نمبر64 پر شبیر احمد ولفد عالم دین جو کہ عرصہ 20 سال قبل فوت ہو چکا ہے۔

اور اس کا معاوضہ 287500مرتب کر کے ہڑپ کر لیا گیا ہے۔ فرضی معاوضہ جات ان ناموں سے بنائے گئے ہیں۔ ان میں محمد محبوب ولد یعقوب، صفی اللہ ولد یعقوب محمد جاوید ولد گلاب، محمد تنویر ولد میر احمد، تنویر حسین ولد میر احمد، شبیر احمد ولد میر احمد، یعقوب ولد جمال دین، مطیعالرحمان ولد ایوب، عبدالرئوف بٹ ولد دلاور بٹ، مظفر حسین، ولد گلزار بٹ، حزب الرحمان ولد عبدالرشید، ایاز اھمد شیخ ولد غلام صفی اللہ، محمد صدیق ولد غلام صفی اللہ، محمد منیر شاہ، عالم دین وغیرہ اس کے علاوہ دیگر مرتب ہونے والے 132 کنال چودہ مرلہ اراضی کے بھی اکثریت سے جعلی و فرضی مرتب کئے گئے ہیں۔

جبکہ لوات بالا اور لوات منہاں میں کل اراضی60 کنال سے زائد موقع پر موجود نہیں ہے۔ محکمہ مال نے جعلسازی کرتے ہوئی72 کنال فرضی زمین کو ایوارڈ لسٹ میں شال کیا ہے حکومت آزاد کشمیر کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔ جنگلی درختوں کو پھلدار ظاہر کیا گیا ہے۔ جنگل کے رقبہ کے جعلی نمبر بنا کر بھاری تشوت کے عوض بوگس ادائیگیاں کی گئی ہیں۔ وفد کی قیادت کرتے ہوئے متاثرین مطیع الرحمان، عبدالرشید، جاوید احمد، محمد خاقان، عبدالطیف، محمد فاروق نے چیف سیکرٹری آزاد کشمیر نے نوٹس لینے کی استدعا کی ہے انھوں نے کہا کہ کرپٹ اہلکاروں کے خلاف کاروائی نہ ہونے پر قانون ساز اسمبلی کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔