ڈیم نہ بننے کی وجہ سے ملک میں پانی کی شدید قلت ہے جس کا خمیازہ پوری قوم کو بھگتنا پڑرہاہے ‘سراج الحق

بدھ 6 جون 2018 16:56

ڈیم نہ بننے کی وجہ سے ملک میں پانی کی شدید قلت ہے جس کا خمیازہ پوری قوم ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جون2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ملک بھر میں بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے ، لوگ تڑپ رہے ہیں ، سحری اور افطاری کے وقت روزہ داروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرناپڑتاہے ، سابقہ حکمران بڑی ڈھٹائی سے کہہ رہے ہیں کہ لوڈشیڈنگ کے وہ ذمہ دار نہیں ہیں ، عبوری حکومت اس کی ذمہ دار ہے ،ان کی اس بات سے ان کے کھوکھلی ترقی کے دعوے عوام کے سامنے آگئے ہیں، کیا وہ بجلی ساتھ لے گئے ہیں ابھی تو انہیں گئے ہوئے ایک ہفتہ بھی نہیں ہوا ، ستر سال میں ڈیم نہ بننے کی وجہ سے ملک میں پانی کی قلت کے ساتھ ساتھ توانائی کی بھی شدید کمی واقع ہوگئی ہے جس کا خمیازہ پوری قوم کو بھگتنا پڑرہاہے ، حکمرانوں کے ذاتی ایجنڈے کی وجہ سے ملک میں دیر پا ترقی کا کوئی منصوبہ نہیں بن سکا ، ایم ایم اے نے اپنا منشور قوم کے سامنے رکھ دیاہے جس میں عام آدمی کی محرومیوں اور پریشانی کو دورکرنے کا ایک واضح روڈ میپ موجود ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں مختلف وفود سے ملاقاتوں کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے دیگر قدرتی وسائل کے ساتھ ساتھ پاکستان کو وافر پانی کی نعمت سے بھی نوازا ہے مگر پانی کے ذخائر تعمیر نہ کر کے حکمرانوں نے ملک کے مستقبل کو دائو پر لگا دیاہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں دو لاکھ پچاس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش ہے جس کی باقاعدہ فزیبلٹی رپورٹیں موجود ہیں ۔

حکمرانوں نے محض کمیشن خوری کے لیے بجلی کی پیداوار کا انحصار تیل اور گیس پر رکھا ۔ ہائیڈل پاور میں چونکہ کمیشن نہیں ، اس لیے فزیبلٹی ہونے کے باوجود سستی بجلی پیدا کرنے کے پاور اسٹیشن قائم نہیں کیے گئے اور نہ ڈیم تعمیر کیے گئے ۔ انہوں نے کہاکہ ایم ایم اے توانائی کے بحران کو ختم کرکے عوام کو سستی بجلی فراہم کرے گی اور اس مقصد کے لیے قومی اتفاق رائے سے نئے ڈیم تعمیر کیے جائیں گے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل غریب عوام کے لیے ترقی کے دروازے کھولے گی ۔ ایم ایم اے کے منشور میں عام آدمی کے مسائل کا حل موجود ہے ۔ ہم اہل اور دیانتدار لوگوں کو ٹکٹ دے رہے ہیں ۔ گزشتہ حکومتوں نے فرد کو ترقی نہیں دی ۔ عام پاکستانیوں کے لیے ترقی کا پہیہ جام ہے جبکہ ایک مخصوص لابی کے وارے نیارے ہیں ۔ ان کی ہر حکومت میں پانچوں انگلیاں گھی میں ہوتی ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ ظالم جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے ہاں تو غلام سیاست اور غلام جمہوریت سرکس کا ایک کھیل بن چکاہے ا ور وہ سیاست اور جمہوریت کو اپنے گھر کو لونڈی بنا کر رکھنا چاہتے ہیں ۔ یہ خود کو فرعون اور عوام کو کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں اس لیے ان کے ہاں یہ تصور بھی موجود نہیں کہ عام آدمی ان کے مقابل کھڑا ہو اور اس کے لیے بھی اقتدار اور ترقی کے دروازے کھلیں ۔