ایران حرکتیں بدل لے یا معاشی انہدام کا سامنا کرے،امریکا کا انتباہ

ایران لبنانی تنظم حزب اللہ کو سالانہ 70 کروڑ ڈالر کی سپورٹ فراہم کرتا ہے،وزیرخزانہ کی گفتگو

بدھ 6 جون 2018 17:27

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جون2018ء) امریکی وزارت خزانہ میں دہشت گردی اور مالی اسمگلنگ کے انسداد کی سکریٹری سیگال مینڈلکیر نے کہا ہے کہ امریکی صدر کی حکمت عملی میں یہ شامل ہے کہ ہم ایرانی نظام پر غیر مسبوق نوعیت کا مالیاتی دباؤ ڈالیں گے۔عرب ٹی وی کے مطابق واشنگٹن میں ایک انسٹی ٹیوٹ سے خطاب کرتے ہوئے سیگال کا کہنا تھا کہ امریکا اب ایران کو واضح آپشن دے گا. یا تو وہ دہشت گردی اور عدم استحکام کی سپورٹ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق اپنے تصرفات تبدیل کر لے اور یا پھر اقتصادی طور پر ڈھیر ہو جانے کے لیے تیار رہے۔

امریکی وزارت خزانہ کی سکریٹری نے اپنے خطاب میں باور کرایا کہ ایران لبنانی تنظم حزب اللہ کو سالانہ 70 کروڑ ڈالر کی سپورٹ فراہم کرتا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ ایرانی شہری ہوابازی کی کمپنیوں مثلا ماہان وغیرہ کو ایرانی جنگجوؤں اور ہتھیاروں کے شام منتقل کرنے کے واسطے استعمال کیا جاتا ہے۔سیگال کے مطابق ایران بیرون ملک فرضی کمپنیاں قائم کرنے پر کام کر رہا ہے تا کہ اپنی مخلتف سرگرمیوں پر پردہ ڈال سکے۔

ان سرگرمیوں میں دہشت گردی اور عدم استحکام پھیلانے کی سپورٹ، میزائلوں کا ڈپو قائم کرنا اور ان میزائلوں پر جوہری ہتھیار نصب کرنا شامل ہے۔امریکی خاتون عہدے دار نے زور دے کر کہا کہ ایران ان تمام سرگرمیوں کو سپورٹ کرنے کے لیے اپنے مرکزی بینک سے ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے۔ مرکزی بینک ایرانی پاسداران انقلاب اور القدس فورس کی دہشت گرد کارروائیوں کو آسان بنا رہا ہے۔امریکی وزارت خزانہ کا کہناتھا کہ وہ ہر ایسے شخص اور کمپنی پر بھی پابندی عائد کرے گا جو اٴْس کمپنی یا فرد کے ساتھ معاملات کرے گا جن پر امریکا نے پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔