ایل این جی کیسمیں نواز شریف، شاہد خاقان عباسی کے خلاف انکوائری، شہباز شریف ،بلوچستان کے سابق وزیر جعفر مندوخیل کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال پر تحقیقات کا حکم ،نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں فیصلے

نیب کی پہلی اور آخری وابستگی پاکستان اور پاکستانی عوام سے ہے، نیب افسران اپنے فرائض پوری ایمانداری اور قانونی دائرے میں رہ کر سرانجام دیں، نیب افسران کرپشن فری پاکستان کیلئے بھر پور کاوشیں کررہے ہیں قومی احتساب بیورو(نیب )کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال کا ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے خطاب

بدھ 6 جون 2018 17:40

ایل این جی کیسمیں نواز شریف، شاہد خاقان عباسی کے خلاف انکوائری، شہباز ..
;اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 جون2018ء) قومی احتساب بیورو(نیب )کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا،جس میں سابق وزراء اعظم نواز شریف،شاہد خاقان عباسی و دیگر کے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال ،قواعد کے بر خلاف من پسند کمپنی کوایل این جی ٹرمینل کا 15سال کیلئے ٹھیکہ دینے کے الزام میں انکوائری ،سابق وزیر اعلی سندھ ،سابق سیکرٹری، کلچر ٹورزم اینڈ اینٹیک ڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ کے افسران و دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن ،سابق وزیر اعلیٰ پنجاب ،متعلقہ سیکرٹریز،رمضان شوگر ملز لمٹیڈ چنیوٹ کی انتظامیہ کے خلاف انکوائری ،سابق صوبائی وزیر بلوچستان شیخ جعفر خان اور ڈپٹی ڈائریکٹر واٹر منیجمنٹ عبد الطیف خان کے خلاف انکوائری، سابق چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ وائس ایڈمرل ریٹائرڈ احمد حیات، سابق جنرل منیجر کے پی ٹی بریگیڈیئر (ر)سید جمشید زیدی کے خلا ف بدعنوانی کاریفرنس دائر کرنے ،سابق کنزرویٹرمحکمہ جنگلات زمرد خان ، ممبر گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی گلبار خان و دیگرکے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی،ملزمان پرمبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال ،غیر قانونی تقرریوں،سرکاری فنڈز میں خردبرد اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کاالزام ہے جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا،قومی احتساب بیورو(نیب )کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کی پہلی اور آخری وابستگی پاکستان اور پاکستانی عوام سے ہے، نیب افسران اپنے فرائض پوری ایمانداری اور قانونی دائرے میں رہ کر سرانجام دیں، نیب افسران کرپشن فری پاکستان کیلئے بھر پور کاوشیں کررہے ہیں،تمام شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت اور ٹھوس شوائد کی بنیا د پر منطقی انجام تک پہنچائی جائیںگی۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو(نیب )کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔ اجلاس میں مندرجہ ذیل فیصلے کئے گئے۔نیب اس بات کو واضح کرنا چاہتا ہے کہ تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشن مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔ نیب تمام متعلقہ افراد سے قانو ن کے مطابق ان کا موقف معلوم کرے گا تاکہ قانو ن کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں فیصلے کئے گئے کہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق وزیراعظم نواز شریف،سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی اور دیگر کے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قواعد کے بر خلاف من پسند کمپنی کوایل این جی ٹرمینل کا 15سال کیلئے ٹھیکہ دینے کے الزام میں انکوائری کی منظوری دی۔ جس سے قومی خزانے کو مبینہ طور پراربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق وزیر اعلی سندھ ،سابق سیکرٹری، کلچر ٹورزم اینڈ اینٹیک ڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ کے افسران/اہلکاران اوردیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔ ملزمان پرمبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سندھ کلچرل فیسٹیول 2014میں قواعد کے بر خلاف ٹھیکہ دینے اور بدعنوانی کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو تقریبا127ملین روپے کا نقصان پہنچا۔

ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق وزیر اعلی پنجاب ،متعلقہ سیکرٹریز،چنیوٹ سے سابق ایم پی اے اور رمضان شوگر ملز لمیٹیڈ چنیوٹ کی انتظامیہ کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پرمبینہ طور پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کوبھاری نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ وائس ایڈمرل ریٹائرڈ احمد حیات، سابق جنرل منیجر کے پی ٹی بریگیڈیئر ریٹائرڈ سید جمشید زیدی اورمیسرز کراچی انٹرنیشنل کنٹینرز ٹرمینل کے خلا ف بدعنوانی کاریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔

ملزمان پرمبینہ طور پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر کنٹریکٹ میں توسیع کرنے کا الزام ہے، جس سے قومی خزانے کو تقریبا21 ارب روپے کا روپے کا نقصان پہنچا۔ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق صوبائی وزیر بلوچستان شیخ جعفر خان اور ڈپٹی ڈائریکٹر واٹر مینجمنٹ عبد الطیف خان کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق صوبائی وزیر براے جنگلات بلوچستان عبیدا للہ بابت اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پرمبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری فنڈز میں خردبرد اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق سپیکر ،ڈپٹی سپیکر اور عبداللہ خان ، سیکرٹری گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی سیکرٹریٹ اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔

ملزمان پر مبینہ طور پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی تعیناتیوں کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق ایم پی اے تحصیل کوٹ ادو جوادکامران کھر اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پرمبینہ طور پرمظفر گڑھ میں کاغذات میں ردوبدل کر کے سرکاری اراضی الاٹ کروانے کا الزام ہے۔

ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے پیراگون ہائوسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ اوردیگرکے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پرعوام سے بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی اور مشتبہ رقوم کی منتقلی کاالزام ہے۔ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے زمرد خان سابق کنزرویٹرمحکمہ جنگلات ، گلبار خان ممبر گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی اوردیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی۔

ملزمان پر مبینہ طور پر ٹمبرپالیسی 2013 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جرمانہ وصول کئے بغیر لکڑی کی غیر قانونی نقل و حمل کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو تقریبا44.46ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے محمد امجد اور مرتضٰی امجد( ایڈن ہائوسنگ سوسائٹی) کے خلاف انویسٹی گیشنکی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پرعوام سے بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی اور مشتبہ رقوم کی منتقلی کاالزام ہے۔

ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے نرالا ایم ایس آر فوڈز لمیٹیڈ کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پرمبینہ طور پر بدعنوانی کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کوبھاری نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے لینڈ یوٹیلائزیشن ڈیپارٹمنٹ کے افسران/اہلکاران دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔ملزمان پرمبینہ طور پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طریقے سے سرکاری اراضی الاٹ کرنے کاالزام ہے۔

جس سے قومی خزانے کوبھاری نقصان پہنچا۔ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق جنرل مینیجر پاکستان سٹیٹ آئل عبد الحکیم صدیقی اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ملزمان پرمبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پٹرولیم لیوی میں خردبرد کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے ڈیلی سروان اخبار کے مالک غلام حسین سچاوری ولد رئیس بدھو خان کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔

ملزم پر بڑے پیمانے پر عوام کو دھوکہ دینے اورمبینہ طور پرمشتبہ رقوم کی منتقلی کا الزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے چیف ایگزیکٹو افسر پختون خواہ انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن اکبر ایوب خان اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پرمبینہ طور پرپیڈو میں غیرقانونی تقرریوں کاالزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے محکمہ آبپاشی خیر پور ڈویڑن کے افسران /اہلکاران اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔

ملزمان پرمبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری فنڈز میں خردبرداور من پسند افراد کو ٹھیکے دینے کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو تقریبا9کروڑ41لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق وائس چانسلر بہائو الدین زکریا یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر سید خواجہ علقمہ اور دیگرکے خلا ف ضمنی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔

ملزمان پرمبینہ طور پر لاہور میں غیرقانونی طور پر سب کیمپس کھونے ، بڑے پیمانے پرطلبہ سے کروڑوں روپے کی رقم فیس کی صورت میںوصول کرنے کاالزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سید محمود شاہ اور دیگر کے خلاف انکوائری اور میسرز خورشید سپننگ ملز لمٹیڈ فیصل آباد، اس کے ڈائریکٹرز اور دیگر کے خلاف عدم ثبوت کی بنیاد پر ا نکوائری بند کرنے کی منظوری دی۔

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے ، بد عنوانی ایک کینسر ہے جسے جڑ سے اکھاڑنا انتہائی ضروری ہے۔ نیب کے افسران بدعنوانی کے خاتمے کو نہ صرف اپنی قومی ذمہ داری سمجھتے ہیں بلکہ اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے کرپشن فری پاکستان کیلئے بھر پور کاوشیں کررہے ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت اور ٹھوس شوائد کی بنیا د پر منطقی انجام تک پہنچائی جائیں۔

نیب ’’ احتساب سب کیلئے ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ نیب کی پہلی اور آخری وابستگی پاکستان اور پاکستان کی عوام سے ہے، نیب افسران اپنے فرائض پوری ایمانداری ، دیانت ، میرٹ، شفافیت اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سرانجام دیں، اس سلسلہ میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔