چترال ،میٹر چوری کے الزام میں تھانہ طلب کرنے پر ایک شخص کی خودسوزی کی کوشش لوگوںنے ناکام بنادی

بدھ 6 جون 2018 19:54

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جون2018ء) چترال ٹاون کے نواحی گا ؤں بکرآباد بالا میں ایک گھر کی بجلی میٹر کی چوری کا سراغ لگانے کے لئے تھانہ طلب کرنے پرگائوں کی رہائشی حجیب اللہ نے کچہری روڈ پر خود پر تیل چھڑک کرآگ لگادی اور خود سوزی کی کوشش کی جسے موجود لوگوں نے ناکام بناتے ہوئے انہیں ہسپتال پہنچادیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔

پولیس نے بتایاکہ چند روز قبل بکرآباد گائوں میں ایک خالی گھر کی بجلی کا میٹر چوری کی رپورٹ پر پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف روزنامچہ میں پرچہ درج کرکے تفتیش شروع کردی اور مذکورہ گھر کے قریب ترین ہمسائے کے طو ر پر حجیب اللہ ولد مست خان کو تھانہ بلاکر پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا تھالیکن اس نے بعد میں تھانے کے قریب خود سوزی کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل متاثرہ شخص نے آن لائن کو بتایا ۔ کہ اُن کے گھر کے سامنے بجلی کے کھمبے پر لگے ایک گھر کا میٹر چوری ہو گیا ہے ۔ جس کیلئے تین دنوں سے روزانہ اُنہیں تھانہ چترال بلایا جاتا ہے ۔ اور شام کو جانے کی اجازت دی جاتی ہے ۔ جس سے اُن کے موٹر سائیکل میکینک کا روز گار بُری طرح متاثر ہوا ہے ۔ اس لئے اُنہوں نے حالات سے تنگ آکر خود کو آگ لگائی ۔

ایڈیشنل ایس پی نورجمال اور ایس ڈی پی او فاروق جان نے موقع پر میڈیا کو بتایاکہ حجیب اللہ پہلے بھی جرائم میں ملوث رہا ہے اور چند سال قبل اپنے گائوں کی ایک خاتون کو ہراسان کرنے کی جرم ثابت ہونے پرانہیں دو سال قید کی سز ابھی ہوئی تھی۔ انہوںنے کہاکہ پولیس نے ان کو صرف معمول کی پوچھ گچھ کے بعد جانے کی اجازت دی تھی اور کسی قسم کی تشدد نہیں کی اور نہ ہی ایک لمحے کے لئے انہیں حوالات میں بیٹھا دیا گیا تھا۔

ا ن کا کہنا تھا کہ محکمہ پیسکو کے جس کھمبے سے میٹر اور تار چوری ہوئی تھی، وہ ان کے گھر کے ساتھ ہی ایستادہ ہے جبکہ وہ خود بھی ماضی میں کریمنل ریکارڈ کا حامل شخص ہے جس سے معلومات لینا کوئی انوکھی بات نہیں تھی۔ درین اثناء ڈی پی او چترال کپٹن (ریٹائرڈ ) منصور امان نے تھانہ چترال کے ایس ایچ او حیدر حسین کو فوری طور پر معطل کردیا ہے اور اصل حقائق تک پہنچنے کے لئے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں پولیس کے افسران کے ساتھ ساتھ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اور چترال پریس کلب کے صدور کو بھی ممبر نامز د کئے گئے ہیں۔