پنڈی گھیب میں 18سالہ نوجوان کے لاپتہ ہونے والے والدین کی چیف جسٹس سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ

بدھ 6 جون 2018 22:09

پنڈی گھیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 جون2018ء) پنڈی گھیب میں 18سالہ نوجوان کے لاپتہ ہونے والے والدین کی چیف جسٹس سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ نوجوان بیٹا 18مئی سے لا پتہ ہے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں والدین کی چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف کی اپیل،محلہ اعوان شریف اٹک کے رہائشی لیاقت اور اس کی بیوی نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ہم غریب لوگ ہیں بھینسوںکا دودھ بیچ کر بچوں کا پیٹ پال رہے ہیں 22مارچ 2018 کو تھانہ سٹی والوں نے ایک اندھے قتل کی تفتیش کے سلسلے میں ہمارے بیٹے عدنان جس کی عمر 20 سا ل ہے کو تھانے میں بلایا اور دو ہفتے تھانے میں رکھنے کے بعد 5اپریل کو بے گناہ قرار دے کر چھوڑدیا،دوسرے رمضان شریف 18 مئی ہمارے بیٹے کو محلہ اعوان شریف مہریہ ٹائون کے قریب سے چار نامعلوم اشخاص ایک کالے رنگ کی کار میں زبردستی بٹھا کر لے گے جس کا تا حال پتہ نہیں چل سکا اس سلسلے میں ایس ایچ او تھانہ سٹی اٹک سے بھی رابطہ کیا تھانے والوں نے کہا کہ ہماری تفتیش میں آپ کا بیٹا بے گناہ تھا ہم نے چھوڑ دیا ہمیں نہیں پتہ کہ اسے کون لے کر گیا ہے ڈی پی او اٹک کو بھی درخواست دی لیکن ہمارے بیٹے کا پتہ نہیں چل رہا ہے کہ وہ کہاں ہے اور کس حال میں ہے عدنان کی والدہ نے دوہائی دیتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے اور ہمارے بیٹے کو بازیاب کرایا جائے ۔