حکومت ملک میں لوڈشیڈنگ پرقابوپانے میں بری طرح ناکام

نواز حکومت کی کارکردگی عوام کے سامنے آ گئی ہیں 10 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگانے والے دعوے بھی کام نہ آ سکی بجلی کا شارٹ فال میں 45میگا واٹ سے بھی بڑھ گیا شہر اقدار سے لیکر ملک کے بہشتر علاقوں میںطویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری

بدھ 6 جون 2018 22:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جون2018ء) حکومت ملک میں لوڈشیڈنگ پرقابوپانے میں بری طرح ناکام نواز حکومت کی کارکردگی عوام کے سامنے آ گئی ہیں 10 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگانے والے دعوے بھی کام نہ آ سکی بجلی کا شارٹ فال میں 45میگا واٹ سے بھی بڑھ گیا شہر اقدار سے لیکر ملک کے بہشتر علاقوں میںطویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق 1180 میگا واٹ کے حامل بھکی پاور پلانٹ سے صرف 2 میگاواٹ 1223 میگاواٹ کی حویلی بہادر شاہ سے 6 میگاواٹ 1230 میگاواٹ کے کے جوئی پاور پلانٹ سے 9 میگاواٹ 425 میگاواٹ کے ندی پور پاور پلانٹ سے 57 میگاواٹ جبکہ 100 میگاواٹ کے قائداعظم پاور سولر پلانٹ سے صرف 12 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے جبکہ ڈیموں میں پانی کی کمی کی وجہ سے ہائیڈرو پاور بھی 2ہزار میگاواٹ کم پیدا ہو رہی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ان منصوبوں کا افتتاح کر کے بھی سسٹم میں شامل کر دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ابھی تک ان منصوبوں کی کارکردگی قابل تعریف نہیں ہے کیونکہ کسی بھی ایل این جی یا کول پاور منصوبوں کو مکمل ہونے کے بعد ٹیسٹنگ کے لئے تقریباً ڈیڑھ سال کا عرصہ درکار ہوتا ہے جس کے بعد منصوبے باقاعدہ طور پر اپنی پیداوار شروع کر دیتے ہیں لیکن حکومت نے ٹیسٹنگ پریڈ کے بغیر ہی بجلی سسٹم شامل کر دی ہے لیکن ان منصوبوں کی پابندی میں آئے روز مسائل پیدا ہو جاتے ہیںجس کی وجہ سے مللک میں بجلی کی ترسیل بری طرح متاثر ہوتی ہے ذرائع کے مطابق ملک میں اب بھی بجلی 45000 ہزار میگاواٹ سے زائد کا شارٹ فال ہے ملک مے اسی وقت 8 سے 14 گھنٹوں کی طویل غیرا علانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے اس بجلی کی پیداوار 18500 ہزار میگاواٹ تک ہے جبکہ ڈیمانڈ 23000 ہزار میگاواٹ سے بھی زائد ہے واضح رہے کہ حکومت نے آخری دو ماہ میں بجلی بنانے والی کمپنیوں کو تقریباً آڑھائی سو ارب روپے جاری بھی کیے تھے تا کہ ملک میں بجلی کی ترسیل کو یقینی بنایا جا سکے لیکن ۔

۔ سیزن کے شروع ہوتے ہی لوڈ شیڈنگ کا جن بے قابو ہو گیا ہے گرمی کے ساتھ ہی ملک میں سسٹم کی کمزوری کی وجہ سے ٹرانسفارمر کا خراب ہونا معمومل بن گیا ہے۔ جس کی وجہ سے عوام کو لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اسی چیز کا فائدہ بڑے اہلکار اٹھاتے ہیں اور ایک ٹرانسفارمر کی مرمت کے عوض ہزاروں روپے بطور مٹھائی وصول کیے جاتے ہیں جن کا ابھی تک کسی بھی اعلیٰ احکام نے نوٹس نہیں لیا۔