نیگلیریا جیسے لاعلاج مرض کے خلاف جنگ میں شہریوں کا تعاون ناگزیر ہے،ایم ڈی واٹربورڈ خالد محمود شیخ

چیف کیمسٹ کی سربراہی میں قائم واٹربورڈ نیگلیریا مانیٹرنگ کمیٹی کو مزید فعال کرنے کی ہدایات دیں

بدھ 6 جون 2018 23:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 جون2018ء) ایم ڈی واٹربورڈ خالد محمود شیخ نے کہا ہے کہ نیگلیریا جیسے لاعلاج مرض کے خلاف جنگ میں شہریوں کا تعاون ناگزیر ہے ، واٹربورڈ پانی میں نیگلیریا کے جرثومہ کی تشخیص اور خاتمہ کیلئے بھرپور اقدامات کررہا ہے، اس سلسلے میں دیگر متعلقہ شہری وسرکاری اداروں سے رابطہ میں ہیں ،شہریوں کو فراہم کئے جانے والے پانی کو نیگلیریا کے جرثومہ سے پاک کرنے کیلئے واٹربورڈکے تمام فلٹر پلانٹس ، متعدد پمپنگ اسٹیشنوں اور ریزروائرمیں عالمی میعار کے مطابق کلورین اور سوڈیم ہائپو کلورائیڈ کی مطلوبہ مقدار شامل کی جارہی ہے، شہریوں کو واٹربورڈ کی جدید لبیاریٹری سے پانی کے نمونوں کی مفت جانچ کی سہولت بھی فراہم کردی گئی ہے ،جبکہ مختلف فلٹرپلانٹس، پمپنگ اسٹیشنوں اور ریزروائر سے ہر دو گھنٹے بعد پانی کے نمونے حاصل کرکے ان کا جدید لیباریٹریوںمیں ٹیسٹ کئے جارہے ہیں ، تفصیلات کے مطابق ایم ڈی واٹربورڈ خالد محمود شیخ نے واٹربورڈ افسران کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہدایات جاری کی ہیں کہ نیگلیریا سے بچائو کیلئے فوری حفاظتی اقدامات کئے جائیں، انہوں نے چیف کیمسٹ کی سربراہی میں قائم واٹربورڈ نیگلیریا مانیٹرنگ کمیٹی کو مزید فعال کرنے کی ہدایات دیں ،ایم ڈی واٹربورڈ کو بتایا گیا کہ اندروں و بیرون شہر قائم واٹربورڈ کے تمام فلٹر پلانٹس پر کلورین کی مطلوبہ مقدار ملائی جارہی ہے اس کے علاوہ نیپا ، ایل ایس آر نیو اور اولڈ پمپنگ اسٹیشن گلشن اقبال ، سی اوڈی ،ایچ ایس آر نزد کارساز، سخی حسن ، سرجانی ، فیچر پمپنگ اسٹیشن لانڈھی سمیت دیگر پمپنگ اسٹیشنوں اور ریزروائر میں سوڈیم ہائی پو کلورائیڈ کی مناسب مقدار پانی میں شامل کی جارہی ہے شہریوں کی سہولت کیلئے واٹربورڈ کی گلشن اقبال بیت المکرم مسجد کے قریب واقع سی او ڈی فلٹر پلانٹ میں قائم جدید لیباریٹری میں شہریوں پانی کے نمونوں کے مفت ٹیسٹ کی سہولت فراہم کردی گئی ہے شہری روزمرہ استعمال کا پانی صاف ستھری بوتلوں میں لاکر اس کا مفت تجزیہ کراسکتے ہیں ایم ڈی واٹربورڈ نے افسران کو ہدایت کی کہ واٹربورڈ کے فلٹر پلانٹس اور پمپنگ اسٹیشنوںسے پانی کے نمونے حاصل کئے جائیںاور ان کاتجزیہ واٹربورڈ کی جدید سہولتوں سے آراستہ لیباریٹری میں بھی کیا جائے تاکہ کسی بھی قسم کا ابہام باقی نہ رہے جبکہ پانی کے نمونے پانی کی ٹنکیوں کی بجائے براہ راست پمپنگ اسٹیشنز یا نل سے لئے جائیں ان رپورٹس کی روشنی میں اگر کسی بھی علاقہ میں کلورین کی مقدار میں کمی پائی جائے تو نشاندہی کیئے گئے علاقوں میں اس کمی کو ہنگامی بنیادوں پر پورا کیا جائے، ایم ڈی واٹربورڈ نے شہریوں سے بھی کہا ہے کہ نیگلیریا سے تحفظ کیلئے حفاظتی تدابیر اختیار کریں ، اپنے پانی ذخیرہ کرنے کے اوور ہیڈ اور زیر زمیں ٹینک لازمی صاف کرالیں ، کلورین ملے بغیر پانی کے سوئمنگ پولز ،تالابوں میں ہرگز نہ نہائیں ، وضو ابلے پانی سے کیا جائے توبہتر ہے کیونکہ نیگلیریا کا جرثومہ ناک کے ذریعے دماغ میں داخل ہوتا ہے جو صاف پانی میں پرورش پاتا ہے ،پانی کے برتن ڈھانپ کررکھیں۔