برطانوی تاریخ میں پہلا داعشی خواتین سیل،

عدالت نے ٹرائل کی تیاری مکمل کرلی داعشی خواتین سیل نے ایک دوسرے سے رابطوں کے لیے مخصوص اشاروں کی زبان کا استعمال کیا،عدالت

جمعرات 7 جون 2018 13:28

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جون2018ء) برطانیہ کی ایک عدالت نے ایک 18 سالہ لڑکی کے خلاف ٹرائل کی تیاری مکمل کرلی ہے جس پر دہشت گردی کی سازشوں میں ملوث ہونے اور دارالحکومت لندن میں حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق برطانیہ کی تاریخ کا یہ پہلا واقعہ ہے جب داعش کے خواتین سیل کی کسی رکن کے خلاف عدالتی کارروائی شروع کی گئی ہے۔

لندن کی ایک عدالت نے 18 سالہ ایک دو شیزہ پرداعش کے احکامات پر لندن میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی سازش تیار کرنے پر فرد جرم عاید کی گئی ہے۔ دہشتگردی کی منصوبہ بندی کرنے والی لڑکی برطانیہ میں داعش کی اکلوتی رکن نہیں بلکہ وہ داعشی خواتین سیل کا حصہ ہے جن کے خلاف برطانیہ میں قانونی کارروائی جاری ہے۔

(جاری ہے)

لندن کی عدالت نے اٹھارہ سالہ صفاء بولار پر لندن میں اپنی ہمشیرہ اور ماں کے ساتھ مل کر اجتماعی قتل عام کی سازش تیار کرنے کا الزام عاید کیا۔

عدالت میں یہ انکشاف کیا گیا کہ داعشی خواتین سیل نے ایک دوسرے سے رابطوں کے لیے اشاروں کی زبان کا استعمال کیا۔ انہوں نے لندن میں قتل عام کی جس سازش کی منصوبہ بندی کی تھی اپنے اشاروں میں اسے ’چائے کی تقریب‘ کا عنوان دیا تھا۔پولسی اس کی 22 سالہ ہمشیرہ ریزلین سے بھی پوچھ گچھ کررہی ہے۔ تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ ریزلین نے گذشتہ برس اپریل میں ایک خنجر خرید کیا۔

وہ وسطی لندن میں ویسٹ منسٹر کے مقام پر دہشت گردی کی کارروائی کرنا چاہتی تھی۔ خیال رہے کہ ویسٹمنسٹر کا علاقہ اس طرح کی کاررائیوں کا پہلے بھی ہدف بن چکا ہے۔تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ریزلین کا شوہر داعش میں شامل ہونے کے بعد شام میں جنگجوؤں میں شامل رہا ہے تاہم ریزلین لندن میں خون خرابہ کرنے کے اپنے منصوبے میں ناکام رہی ہے۔ اس نے پہلے تو برطانوی میوزیم میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کی کیونکہ وہاں پر روز مرہ کی بنیاد پر ہزاروں کی تعداد میں سیاح اور زائرین آتے ہیں۔

لندن پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والی داعشی لڑکی شام کے سفر کی تیاری کررہی تھی تاہم اس کا شام کیسفر اور لندن میں دہشت گردی دونوں سازشوں کو ناکام بنا دیا گیا۔گرفتار لڑکی نے تسلیم کیا کہ وہ اور اس کی ہمشیرہ برطانیہ میں داعش کے خواتین سیل کا حصہ ہیں۔واضح رہے کہ بولار برطانیہ کی تاریخ میں سب سے کم عمر داعشی جنگجو ہیں۔