آزادی کی تحریک کو طاقت اور جبر سے زیادہ دیر تک نہیں دبایا جا سکتا‘شاہ غلام قادر

ضلع کپواڑہ میں 3نوجوانوں کی شہادت، کشمیری راہنمائوں کی بار بار نظر بندی قید و بند کے حربوں کو بھارتی جمہوریت کے چہرے پر بدنُما داغ ہے‘ سپیکر

جمعرات 7 جون 2018 13:36

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جون2018ء) آزاد کشمیر اسمبلی کے سپیکر شاہ غلام قادر نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے محاصرے اور تلاشی کے دوران ضلع کپواڑہ میں 3نوجوانوں کی شہادت، کشمیری راہنمائوں کی بار بار نظر بندی قید و بند کے حربوں کو بھارتی جمہوریت کے چہرے پر بدنُما داغ قراردیا ہے۔ سپیکر اسمبلی نے کہا کہ شہداء کی قُربانیاں ضرور رنگ لائیں گی۔

آزادی کی تحریک کو طاقت اور جبر سے زیادہ دیر تک نہیں دبایا جا سکتا۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حق کا پرچم سربلند کرتے ہوئے جان قربان کر دی جس پر پوری کشمیری عوام کو فخر ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ آزادی مانگنا کوئی جُرم نہیں۔ اقوام متحدہ کا عالمی ادارہ اس کا پابند ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ریاستی عوام کو حق خودارادیت دے اور ڈھائے جانے والے مظالم کا خاتمہ کروائے۔ شاہ غلام قادر نے کہا کہ ریاستی عوام اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے خلاف مظالم کا سلسلہ زیادہ دیر تک برداشت نہیں کر سکتے۔ عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھارت پر دبائو ڈالنا چاہیے تاکہ مسئلہ کشمیر پُر امن طور پر حل ہو سکے۔