کھلاڑیوں کی فٹنس اور ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے ،ْ ائیر مارشل شاہد علوی

پاکستان میں انٹرنیشنل اسکواش ٹورنامنٹس کی بحالی آسان نہیں تھا، میڈیا سکواش کھیل کے فروغ کیلئے کر دار ادا کرے ،ْ پاک فضائیہ کے سربراہ اسکواش کھیل کی ترقی کیلئے ہر ممکن سپورٹ فراہم کر رہے ہیں ،ْ ورلڈ اسکواش میں بھی سیاست چلتی ہے ، کھلاڑیوں کو مزید محنت کرکے اپنی جیت سے سب کو شکست دینا ہو گی ،ْ سینئر نائب صدر پاکستان اسکواش فیڈریشن کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 7 جون 2018 13:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جون2018ء) پاکستان اسکواش فیڈریشن کے سینئر نائب صدر ائیر مارشل شاہد اختر علوی نے واضح کیا ہے کہ فیڈریشن کھلاڑیوں کی فٹنس اور ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریگی ،ْ پاک فضائیہ کے سربراہ اسکواش کھیل کی ترقی کیلئے ہر ممکن سپورٹ فراہم کر رہے ہیں ،ْ پاکستان میں انٹرنیشنل اسکواش ٹورنامنٹس کی بحالی آسان نہیں تھا، ورلڈ اسکواش میں بھی سیاست چلتی ہے ،ْ کھلاڑیوں کو مزید محنت کرکے اپنی جیت سے سب کو شکست دینا ہو گی جبکہ کرکٹ میں گلیمر دیگر کھیلوں پر حاوی ہو چکا ہے ،ْ میڈیا سکواش کھیل کے فروغ کیلئے کر دارادا کرے ۔

ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں ترجمان پاک فضائیہ ائیر کموڈور محمد علی ، پاکستان اسکواش فیڈریشن کے سیکرٹری وونگ کمانڈر طاہر سلطان اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ائیر مارشل شاہد اختر علوی نے کہا کہ پاکستان اسکواش فیڈریشن بہترین کارکردگی دکھانے والے پلیئر کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرئے گا، پاکستان نے اسکواش کھیل میں چالیس سال تک دنیا بھر میں حکمرانی کی اور ہماری کوشش ہے کہ اب جو خلا آیا ہوا ہے اسے پر کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ملک میں اسکواش کھیل کی بحالی اور ترقی کیلئے فیڈریشن اسٹرٹیجی پر عمل کر رہی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئینگے ، کھلاڑیوں کے فٹنس مسائل کے باعث انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ فیڈریشن کھلاڑیوں کے فٹنس اور ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریگی ۔ انہوں نے کہاکہ دنیا میں اسکواش بہت ترقی کر گئی ہے ، ملک میں اس وقت سات سو کے قریب رجسٹرڈ اسکواش پلیئرز ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں ناروے میں اسکواش پلیئرز کی تعداد 40ہزار سے تجاو ز کر چکی ہے جبکہ فیڈریشن کی کوشش ہے کہ قومی پلیئرز کو زیادہ سے زیادہ انٹرنیشنل ٹورنامنٹس کھلوائے ۔

ائیر مارشل شاہد علوی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اسکواش کی سالانہ گرانٹ صرف 35لاکھ روپے ہے جبکہ ائیر چیف مارشل اور پاکستان اسکواش فیڈریشن کے صدر سکواش کھیل کی ترقی کیلئے ہر ممکن وسائل فراہم کر رہے ہیں ، انہوں نے بتایا کہ فیڈریشن جونیئر پلیئرز کی طرف بھی فوکس کئے ہوئے ہیں، نوجوان کھلاڑی دل سے محنت کریں جبکہ خواتین پلیئرز کی بھی حوصلہ افزائی کر رہی ہے ، پاکستانی پلیئرز انٹرنیشنل رینکنگ میں نیچے ہیں اور پی ایس ایف انٹرنیشنل اسکواش سرکٹ کروانے کا مقصد بھی یہی ہے کہ قومی پلیئرز کی رینگنگ کو بہتر کیا جائے، انٹرنیشنل ٹورنامنٹ کا پاکستان میں انعقاد کھلاڑیوں کیلئے سود مند ثابت ہو گا ۔

انہوں نے بتایا کہ ورلڈ اسکواش میں بھی سیاست چلتی ہے لیکن کھلاڑیوں نے محنت کر کے اپنی جیت سے سب کو شکست دینا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سکواش کے میدان چالیس برس تک دنیا پرحکمرانی کی ہے سب سے زیادہ آٹھ بارجان شیر خان کو عالمی چمپئن ہونیکا اعزاز حاصل ہے، وہ روزانہ آٹھ، آٹھ گھنٹے تک کورٹ میں تربیت کرتے رہتے تھے اسی طرح ان کھلاڑیوں کو بھی کم از کم روزانہ چھ، چھ گھنٹے تک کورٹ میں تربیت کرنی چاہیے، شاہد علوی نے کہاکہ کھلاڑیوں کی کامیابی پر میرا نام نہیں بلکہ کھلاڑیوں اور ملک کا نام روشن ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ فرانس، جرمنی، آسٹریلیا اور مصر کے کھلاڑی بہت اچھے ہیں، ناروے جیسے کم آبادی والے ملک میں چالیس ہزار سکواش کے کھلاڑی ہیں اوراس وقت ہماری صوبائی ایسوسی ایشنز کے پاس تقریبا چھ سے سات سو کھلاڑی ہونگا انہوں نیکہا کہ وقت ہمارے سینئر کھلاڑیوں سے رزلٹ کی زیادہ توقع نہیں کی جاسکتی لیکن آہستہ، آہستہ اچھے رزلٹ سامنے آئیں گے ، انہوں نے کہا کہ جس طرح کھلاڑی انٹرنیشنل ٹورنامنٹ میں کامیابی حاصل کرکے ملک کا نام روشن کر تے ہیں اور اسی صحافی حضرات بھی اپنے قلم کے ذریعے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے ایونٹ میں شاندار کارگردگی اخبارات میں لکھ کر ملک کا نام روشن کر سکتے ہیں۔

اس موقع پر انہوں نے ایشین ٹیم چمپئن شپ کے فائنل کھیلنے والی قومی اسکواش ٹیم کے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے انہیں کیش انعامات بھی دیئے ۔