انٹیلکچول پراپرٹی رائٹس کو کاروباروں کا لازمی حصہ بنایا جائے ‘لاہور چیمبر آف کامرس

ترقی یافتہ میں انہیں قیمتی اثاثہ سمجھا جاتا ہے ،پاکستان میں اس سلسلے میں بہت کام کرنے کی ضرورت ہے

جمعرات 7 جون 2018 15:26

انٹیلکچول پراپرٹی رائٹس کو کاروباروں کا لازمی حصہ بنایا جائے ‘لاہور ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جون2018ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری انٹیلکچول پراپرٹی رائٹس کو کاروباروں کا لازمی حصہ بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترقی یافتہ میں انہیں قیمتی اثاثہ سمجھا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں اس سلسلے میں بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر ملک طاہر جاوید، سینئر نائب صدر خواجہ خاور رشید اور نائب صدر ذیشان خلیل نے کہا کہ کاروباری برادری کے لیے انٹیلکچول پراپرٹی رائٹس بہت اہم ہیں کیونکہ یہ مصنوعات کے حقوق و تحفظ کو یقینی بناتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک ایسے تصورات کی بنیاد پر ہی مغربی ممالک ترقی کر رہے ہیں کیونکہ ان کے ذریعے مخصوص ماحول فراہم کرتے ہوئے ٹیکنالوجی کی تخلیق اور منتقلی کے عمل میں مدد ملتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پرائیویٹ سیکٹر کو کسی بھی قیمت پر انٹیلکچول پراپرٹی رائٹس کی ہمیت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ کاروبار کو حریفوں سے دور رکھنے ، ریوینیو میں اضافہ کرنے ، کسٹمرز کے لئے کچھ نیا اور منفرد آفر کرنے اور کاروبار کی مارکیٹنگ اور برانڈنگ کے لئے اہم پالیسی مرتب کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ طویل عرصہ سے کام کرنے والی نہ صرف بڑی قومی بلکہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کو اپنے انٹیکچول پراپرٹی رائٹس کے تحفظ میں شدید مشکلات درپیش ہیں لہذا قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جعلسازی اور ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لینا چاہیے تاکہ عوام کو جعلی مصنوعات سے محفوظ رکھا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جعلساز نہ صرف بہترین اور معیاری مصنوعات تیار کرنے والے مینوفیکچررز بلکہ حکومت کو بھی بھاری نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام میں انٹیلکچول پراپرٹی رائٹس کے متعلق شعور و آگہی پیدا کرنے کے لیے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔