یمن کے قریب تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 46 افراد ہلاک،16لاپتہ

کشتی میں سوار تمام لوگوں کا تعلق افریقی ملک ایتھوپیا سے ، منزل یمن اور دیگر خلیجی ممالک تھی،عالمی امدادی ادارہ

جمعرات 7 جون 2018 16:13

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جون2018ء) خلیج عدن میں یمن کے قریب غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 46 افراد ہلاک جب کہ 16 لاپتہ ہوگئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے برائے تارکین وطن کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاکہ خلیج عدن میں یمن کے ساحل کے قریب غیر قانونی تارکین وطن سے بھری کشتی اونچی لہروں کی زد میں آکر الٹ گئی، کشتی میں 100 سے زائد افراد تھے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

اقوام متحدہ کے ادارے برائے تارکین وطن نے واقعے میں 46 افراد کی ہلاکت جب کہ 16 کے لاپتہ ہونے کی تصدیق کردی ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں 37 مرد اور 9 خواتین شامل ہیں جب کہ لاپتہ افراد کی بھی ہلاکت کا قیاس کیا جارہا ہے۔حادثے میں بچ جانے والے افراد کا کہنا تھا کہ کشتی میں سوار تمام لوگوں کا تعلق افریقی ملک ایتھوپیا سے ہے، ان کی منزل یمن اور دیگر خلیجی ممالک تھی، اس مقصد کے لئے انہوں نے انسانی اسمگلروں کو خطیر رقم دی تھی، یمن کے ساحل کے قریب تیز اور اونچی لہروں کے باعث کشتی بے قابو ہوگئی، کشتی میں پانی بھرنا شروع ہوگیا تو لوگ اپنی جان بچانے کے لیے سمندر میں کود پڑے تاہم بیشتر لوگ لائف جیکٹس نا ہونے اور تیراکی سے ناواقفیت کی بنا پر ڈوب گئے۔

(جاری ہے)

آپریشن اینڈ ایمرجنسیز (آئی او ایم) کے سربراہ محمد عبدیکر کا کہنا تھا کہ ہر ماہ تقریباً 7 ہزار افراد بہتر مستقبل کے لیے غیر قانونی طریقوں سے خطرناک حالتوں میں سفر کرتے ہیں، جس کے دوران بڑی تعداد میں انسانی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے