میٹرو بس کیس! درخواست گزار نے چیف جسٹس ثاقب نثار پر ہی رشوت لینے کا الزام عائد کر دیا

آپ کا دماغی توازن درست نہیں، آپ کا معائنہ ہونا چاہیے؛ درخواست گزار کی طرف سے الزام تراشی پر چیف جسٹس برہم

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 7 جون 2018 16:02

میٹرو بس کیس! درخواست گزار نے چیف جسٹس ثاقب نثار پر ہی رشوت لینے کا الزام ..
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔07 جون 2018ء) میٹرو بس کیس میں درخواست گزار نے چیف جسٹس ثاقب نثار پر ہی رشوت لینے کا الزام عائد کر دیا۔درخواست گزار کی طرف سے الزام تراشی پر چیف جسٹس برہم ہو گئے اور کہا کہ آپ کا دماغی توازن درست نہیں، آپ کا معائنہ ہونا چاہیے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ میں میٹرو بس سروس سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔

دوران سماعت درخواست گزار مشاہد اللہ حسین اور اور شاکر اللہ عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے مشاہد حسین سید سے سوال کیا تھا کہ آپ نے میٹروبس پر کرپشن کا الزام لگایا تھا۔کیا آج بھی آپ کرپشن کے الزام پر قائم ہیں جس پرمشاہد حسین سید نے جوا ب دیا کہ میرامسئلہ ماحولیات سے متعلق تھا اورمیں نے سی ڈی اے کے ماسٹرپلان سے متعلق سوالات اٹھائے تھے، اب چونکہ میٹروبس بن چکی ہے لہذااس کیس کونمٹاناہی بہترہے۔

(جاری ہے)

۔سپریم کورٹ نے اسلام آباد میٹروبس سروس ازخود نوٹس کیس کو نمٹا دیا تھا۔ ازخود نوٹس نمٹانے پر درخواست گزار شاکراللہ نے عدالت میں چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف ہرزہ سرائی کی ۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اور درخواست گزار شاکر اللہ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ خیال ہوا۔درخواست گزار شاکر اللہ نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار پر رشوت لینے کا الزام عائد کر دیا۔

اور کہا کہ چیف جسٹس نے ان سے رشوت مانگی تھی جو انہوں نے نہیں دی۔درخواست گزار شاکر اللہ کی الزام تراشی پر چیف جسٹس برہم ہوگئے۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ جسٹس عظمت سعید نے ٹھیک کہا تھا آپ کا دماغی توازن درست نہیں ہے۔ آپ کا معائنہ ہونا چاہیے۔جس کے جواب میں شاکر اللہ نے چیف جسٹس ثاقب نثار سے کہا کہ آپ میڈیکل بورڈ تشکیل دیں۔دونوں اکٹھے چل کر معائنہ کراتے ہیں۔ جس پر شاکر اللہ کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا گیا۔