راولپنڈی ،ْمسلم لیگ (ن) کی خاتون کونسلر کے ریپ کا مقدمہ درج

ملزمان کی تلاش جاری ہے ،ْ جلد گرفتار کر لیا جائیگا ،ْپولیس حکام

جمعرات 7 جون 2018 16:54

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جون2018ء) تحصیل گوجر خان میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی لیڈی کونسلر کو مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنانے والے الیکٹرانکس دوکان کے سیلز مین سمیت دو ملزمان کے خلاف زیادتی کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔پولیس نے بتایا کہ خاتون کا ابتدائی میڈیکل کرا لیا گیا ہے تاہم ابتدائی رپورٹ میں ایسے کوئی شواہد نہیں مل سکے جس کی وجہ خاتون کا شادی شدہ ہونا ہے۔

واضح رہے کہ گوجر خان پولیس کو نواحی قصبہ میانی ڈھیری کی رہائشی 38 سالہ خاتون عرفانہ ندیم جعفری نے رپورٹ درج کرائی تھی کہ اس نے پانچ ماہ قبل گجر خان ہی میں واقع الیکٹرونکس کی دوکان سے موبائل فون ماہانہ اقساط پر خریدا تھا، اس دوران دوکان کے سیلز مین طلحہ انوار گورائیہ سے فون نمبر کے تبادلے کے بعد دونوں میں دوستی ہوگئی تھی۔

(جاری ہے)

مقدمہ کی مدعیہ لیگی کونسلر عرفانہ ندیم جعفری کے مطابق سیلز مین نے اس سے اپنا کاروبار کرنے کے لیے رقم بھی لی، اور وہ اس سلسلے میں پچاس ہزار روپے سیلز مین کو دے چکی ہیں اس حوالے سے خاتون کا کہنا تھا کہ وہ 4 جون کو اسلام آباد کے سیکٹر 11 میں مسلم لیگ (ن) کے جلسے میں گئی تو ان کے ہمراہ خواتین ونگ کی جنرل سیکرٹری شازیہ سلطان بٹ بھی تھیں، جلسے سے واپسی میں تاخیر کے سبب وہ شازیہ کے گھر چلی گئیں جہاں سیلز مین طلحہ انوار گورائیہ اپنے دوست شاہد عرف آفتاب کے ساتھ آگیا اور انہیں ریپ کا نشانہ بنا کر دھمکی دی کہ اس بارے میں کسی کو بتایا تو قتل کردیں گے۔

مقدمہ کے تفتیشی آفیسر سب انسپکٹر محمد اسلم نے بتایا کہ خواتین ونگ کی جنرل سیکرٹری شازیہ سلطانہ بٹ نے دوران تفتیش بتایا کہ اس کے گھر عرفانہ ندیم جعفری صرف پانچ منٹ بیٹھی تھیں اور پھر چلی گئیں، ان کے گھر میں اس طرح کا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔سب انسپکٹر کا کہنا تھا کہ خاتون کا میڈیکل کرا لیا گیا ہے ،ْجو چار بچوں کی ماں ہے تاہم ابتدائی میڈیکل میں ریپ کے کوئی شواہد نہیں مل سکے اس ضمن میں ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ڈی این اے رپورٹ کے بعد ہی ریپ ہونے کی تصدیق کی جاسکتی ہے۔

پولیس کے مطابق ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے خاتون سے نمونے لے کر لاہور میں لیبارٹری کو بھیج دیے گئے ہیں، جبکہ نامزد ملزمان کی گرفتاری بارے میں انہوں نے بتایا کہ ملزمان کی تلاش جاری ہے اور انہیں جلد گرفتار کر لیا جائیگا۔