چیف جسٹس نے پی سی آر ڈبلیو آر کی پانی کی قلت سے متعلق رپورٹ کا نوٹس لے لیا ،

جمعرات 7 جون 2018 20:14

چیف جسٹس نے پی سی آر ڈبلیو آر کی پانی کی قلت سے متعلق رپورٹ کا نوٹس ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 جون2018ء) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز ( پی سی آر ڈبلیو آر) کی پانی کی قلت سے متعلق رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے کالاباغ کے مسئلہ پر ریفرنڈم کرانے کے حوالے سے دائر آئینی پٹیشن 57/2016 سے منسلک کردیا ہے اور معاملے کی سماعت (کل) ہفتہ9 جون 2018ء کو کراچی رجسٹری میں مقرر کر دی ہے۔

چیف جسٹس نے پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر کی اس رپورٹ کا نوٹس لیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے 1990ء میں واٹر سٹریس لائن کو چھو گیا تھا اور 2005ء میں پانی کی قلت کی سطح کو عبور کر چکاتھا جبکہ 2025ء تک پانی کی قلت کی سطح خطر ناک حد تک گرنے کی انتباہ کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دستیاب 142ملین ایکڑ فٹ پانی کا صرف 42ملین ایکڑ فٹ استعمال میں لایا گیا ہے جبکہ باقی ماندہ مختلف شکلوں میں ضائع کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

ماہرین کے مطابق اس کے اثرات ناقابل پیمائش ہیں اور انہوں نے آبی ہنگامی صورتحال نافذ کرنے پر زور دیا ہے اور قومی پالیسی کے لئے فوری اور ہنگامی اقدامات تجویز کئے ہیں ۔ چیف جسٹس نے اس رپورٹ پر نوٹس لیتے ہوئے معاملے کو کالاباغ کے ریفرنڈم کے حوالے سے آئینی پٹیشن کا حصہ بنادیا ہے اور اس کی سماعت سپریم کورٹ رجسٹری کراچی میں ہفتہ کو مقرر کر دی ہے۔