سندھ ہائیکورٹ لاپتہ افراد کی عدم بازیابیوں کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت

عدالت نے لاپتہ ہونے والے شہری حاجی سردار کی گمشدگی سے متعلق ڈی جی رینجرز اور دیگر سے 12 جون تک جواب طلب کرتے ہوئے کارروائی ملتوی کردی

جمعرات 7 جون 2018 21:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 جون2018ء) سندھ ہائیکورٹ میں 2 سگے بھائیوں سمیت 60 سے زائد لاپتہ افراد کی عدم بازیابیوں کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت عدالت نے پولیس رپورٹ پر ایک بار پھر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریماکس دیئے کہ یہ وقت کاغذات پڑھنے کا نہیں ہے، عدالت کو بتایا جائے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے کیا اقدامات اٹھائے گئے۔

دوران سماعت عدالت کو ایک تفتیشی افسر نے بتایا کہ لاپتہ شہری معاز اور طلحہ کی بازیابی کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خطوط بھی لکھے ہیں لیکن تاحال کہیں سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔تفتیشی افسر نے مزید کہا کہ لاپتہ شہری طاہر سنگین نوعیت کے 4 مقدمات میں مطلوب تھا انہیں عدالت کی جانب سے بھی مفرور قرار دیا جاچکا تھا۔

(جاری ہے)

تفتیشی افسر کے جواب پر عدالت نے ریماکس دیئے کہ لاپتہ شہری کی بازیابی کے لئے ٹھوس اقدامات کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے کوئی اپنی ذمہ داری سے آنکھیں کیسے چرا سکتا ہے۔

دوسری جانب عدالت کے روبرو ایک لاپتہ شہری حاجی سردار کے والد نے پیش ہوکر موقف اپنایا کہ انکے بیٹے سردار کو 13 دن قبل لاپتہ کیا گیا لیکن تاحال انکا کوئی سراغ نہیں ملا۔عدالت نے لاپتہ ہونے والے شہری حاجی سردار کی گمشدگی سے متعلق ڈی جی رینجرز اور دیگر سے 12 جون تک جواب طلب کرتے ہوئے کارروائی ملتوی کردی۔