پانچ سال حکومت کے مزے لوٹنے والے اب اپوزیشن کو بھی اپنا میراث سمجھنے لگے ہیں ،سردار اختر جان مینگل

جمعرات 7 جون 2018 22:15

قلات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جون2018ء) سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان اور بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہاہے کہ پانچ سال حکومت کے مزے لوٹنے والے اب اپوزیشن کو بھی اپنا میراث سمجھنے لگے ہیں وہ لو گ جو حکومت میں شامل تھے وہ اب اپوزیشن میں بھی شامل ہو کر ڈکار لے رہے ہیں ہم نے اس وقت خلائی مخلوق کا نام لیا جب ہمارے لوگوں پر مظالم ہو رہے تھے ہمارے بچے شہید ہو رہے تھے اور قبرستان بھر رہے تھے شکر ہے کہ سیاسی یتیموں کو باپ تو مل گیا ،باپ بنانے والے مائی باپ ہیں اگر 2013کی طرح 2018میں بی این پی کے مینڈیٹ کو چرانے کی کوشش کی گئی تو ہم اپنا سخت لائحہ عمل طے کریں گے ،کاغذات نامزدگی کے بعد کسی سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد یا سیٹ ٹو سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کے بارے میں پارٹی کی نامزد کمیٹی فیصلہ کریگی ،ان خیالات کااظہار انہوں نے خلق میر نور الدین مینگل قلات میں پارٹی کے اجلاس کے بعد صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا ،اس موقع پر میر منظور حسین لانگو ،میر چنگیز گچکی ،ارباب نعیم دہوار وڈیرہ خیر جان بلوچ ،میر مراد مینگل ،عبدالطیف قلندرانی ،امان اللہ بلوچ ،عبدالحلیم مینگل سمیت پارٹی کے ضلعی و تحصیل عہدیداران موجود تھے ،بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ ہم برسوں سے خلائی مخلوق کے بارے میں نام لیکر آگاہ کرتے رہے لیکن جب پنجاب والوں کی اقتدار چھینی گئی تو وہ بغیر نام لیئے واویلا کررہے ہیں کہ خلائی مخلوق موجود ہیں ہمارے لوگوں پر مظالم ہو رہے تھے ہمارے بچے شہید ہو رہے تھے اور قبرستان بھر رہے تھے تو ہم اس وقت خلائی مخلوق کا نام لیتے رہے ،انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے اس ملک میں انسانوں کی کوئی اہمیت نہیں یہا ں اہمیت اقتدار کی ہے جب اقتدار سے محروم ہو جاتے ہیں تو انہیں خلائی مخلوق نظر آتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم نے مختلف ادوار میں ان کے دروازوں پر گئے اور ان مظالم کے بارے میں انہیں آگاہ کیا اور یہ مظالم اب بھی جاری ہے ،سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ جو لوگ سیاسی یتیم تھے شکر ہے کہ ان کو باپ مل گیا باپ بنانے والے بھی مائی پاپ ہوتے ہیں ہمارے لئے گرین سگنل کی کوئی اہمیت نہیں اور نہ ہی ہم گرین سگنل پر یقین رکھتے ہیں گرین سگنل ان کو ملی ہے جن کی سیاست سگنل پر ہو تی ہے ہم پہلے بھی عوامی جدوجہد کرتے رہے ہیں اب بھی کررہے ہیں پریشانی ان کو ہے جو راتوں رات نئے پارٹیاں بنارہے ہیں ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے جن لوگوں کے ساتھ نیکیاں کیں ،انہوں نے ہمارے ساتھ دھوکہ کے سوا کچھ نہیں کیا ،انہوں نے کہا کہ آئین اور اسمبلی رولز کے تحت لیڈر آف دی ہائوس اور لیڈر آف دی اپوزیشن مل کر نگران وزیر اعلیٰ کا فیصلہ کرتے ہیں جب ان کے درمیان فیصلہ نہ ہوا تو اسکے بعد تمام اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ لائحہ عمل کے بعد متفقہ فیصلہ کرتے ہیں جولوگ پہلی مرتبہ اپوزیشن میں آئے ہیں وہ حکومت چھین جانے کے بعد اپوزیشن پر قبضہ جمانے کی کوشش کررہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام بی این پی کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں جو ہمیشہ عوام کے دکھ درد میں شریک رہے ہیں ۔