اسرائیلی فوج مظلوم اور نہتے فلسطینیوں پر مظالم کے پہاڑ ڈھارہی ہے،عالمی برادری نوٹس لے

اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے علمبردار ممالک اور نام نہاد این جی اوز خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں ْامریکہ کی آشیر باد سے اسرائیل فلسطین اور بھارت کشمیر میں قتل وغارت گری کررہے ہیں‘ملی یکجہتی کونسل پنجاب کے زیر اہتمام سیمینار سے میاں مقصود احمد،فریداحمد پراچہ،امیرالعظیم،خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ اوردیگر کاخطاب

جمعرات 7 جون 2018 22:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جون2018ء) اسرائیلی فوج مظلوم اور نہتے فلسطینیوں پر مظالم کے پہاڑ ڈھارہی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔عالم اسلام میں اس حوالے شدید غم وغصہ پایاجاتاہے۔امت مسلمہ کو اتحادویکجہتی کامظاہرہ کرتے ہوئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنناہوگا۔اسرائیل امریکی سرپرستی میں فلسطینی معصوم بچوں،خواتین اورنوجوانوں کو شہید کررہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار مقررین نے ملی یکجہتی کونسل پنجاب کے زیر اہتمام (پلاک) قذافی اسٹڈیم میں منعقدہ سیمینار ’’بیت المقدس فلسطین کا ہے‘‘سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل پنجاب کے صدر اور امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاکہ کفار مسلمانوں کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مسلمانوں کو ظلم وستم کانشانہ بنایاجارہاہے ۔

مظلوم فلسطینیوں پرجوظلم وبربریت کی جارہی ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔المیہ یہ ہے کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے علمبردار ممالک اور این جی اوز خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔فلسطین،برما،کشمیر،عراق،شام ہر جگہ مسلمانوں کو شہید کیا جارہا ہے۔دنیا کو اپنا دہرامعیار بدلنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان مسئلہ فلسطین کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے مثبت اور بروقت اقدام کرے۔

عالم اسلام میں بحیثیت ایٹمی قوت پاکستان کوقدر کی نگاہ سے دیکھاجاتاہے اس لیے یہ ذمہ داری ہم پر عائد ہوتی ہے کہ ہم دیگر مسلم ممالک کے ساتھ مل کر عالم اسلام کو متحدکریں۔فرید احمد پراچہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ فلسطین میں جاری اسرائیلی بربریت،ظلم وتشدد،قتل وغارت اور اس پر عالمی ضمیر کی خاموشی تشویش ناک امرہے۔امریکہ کی جانب سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنا بہت بڑی سازش ہے۔

بحیثیت مسلمہ ہمیں اپنا کردار اداکرنا ہوگا۔ترکی نے اس مسئلے پر سب سے پہلے آوازبلند کی۔طیب اردگان کی کاوشوں کاخیرمقدم کرتے ہیں۔فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔امیر العظیم نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان جو پاکستان کی مذہبی جماعتوں اور اداروں کاباوقار پلیٹ فارم اور اتحاد ہے،ایک عرصے سے ملت اسلامیہ کے اتحاد ووحدت کے لیے مصروف عمل ہے۔

ملی یکجہتی کونسل نے ہمیشہ عالم اسلام میں مسلمانوں کے ساتھ ان کے مسائل پر اظہار یکجہتی کیاہے۔آج فلسطینی مسلمان اور القدس عالم اسلام کی طرف امید بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔خواجہ معین الدین کوریجہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملی یکجہتی کونسل اپنا دینی فریضہ انجام دے رہی ہے۔ہماراآج کاپروگرام مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہے۔

حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سفارتی تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے اس اہم معاملے کو عالمی سطح پر اٹھائے۔دشمنوں کی سازش ہے کہ امت مسلمہ کو بدحال کرکے اسلام پسندوں کاراستہ روکا جائے۔انشاء اللہ وہ کبھی اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہوں گے۔سید ہارون گیلانی نے خطاب میں کہاکہ ملی یکجہتی کونسل نے اتحاد امت کاپیغام عام کیا ہے۔

ہم نے سب سے پہلے اور بروقت امت مسلمہ کودرپیش مسائل کی نشاندہی کی اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔مسئلہ فلسطین کاہویادنیا کے کسی بھی ملک میں مسلمانوں کے قتل عام کاہمیشہ توانا آواز بلند کی ہے۔سید ثاقب اکبر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اتحاد امت کی جتنی ضرورت آج ہمیں ہے اتنی پہلے کبھی نہ تھی۔امریکی آشیر باد سے اسرائیل فلسطین اور بھارت کشمیر میں مظالم کررہے ہیں۔دنیاکو اپنی آنکھوں سے تعصب کی پٹی اتارنا ہوگی۔دوہرے معیارات بدلنے ہوں گے ورنہ دنیا تیسری عالمی جنگ کی طرف بڑھ جائے گی۔تقریب سے ذکراللہ مجاہد، جمعیت اہلحدیث کے رانا ثناء اللہ اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔